اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس انتظامیہ کو بہتر بنانے اور محصولات میں اضافے کے لیے ایڈوانس سٹاک رجسٹر سسٹم متعارف کرایا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق، یہ اقدام چیئرمین کی ہدایت پر اور ادارے کی ڈیجیٹائزیشن کی کوششوں کے تسلسل میں کیا گیا ہے۔ یہ سسٹم ٹیکس افسران کو رئیل ٹائم میں رجسٹرڈ افراد کے ڈیٹا تک رسائی فراہم کرے گا، جس سے شفافیت میں اضافہ ہوگا اور انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
نیا سسٹم ٹیکس افسران کو تفصیلی سٹاک ڈیٹا حاصل کرنے کی سہولت دے گا، جس کی مدد سے درست ٹیکس تخمینہ لگانے اور ٹیکس چوری کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس میں ٹیکس دہندگان کی پروفائلز کو یکجا کیا گیا ہے، جس میں انکم اور سیلز ٹیکس گوشواروں کی تاریخ بھی شامل ہوگی۔
اس سسٹم کی مدد سے سٹاک کی نقل و حمل، مقدار، قیمتیں اور لین دین کی تاریخیں بھی ریکارڈ کی جائیں گی، جس سے قوانین پر عمل درآمد کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا۔ انفارمیشن سنٹر 2.0 کے تحت، مختلف ڈیٹا سٹریمز جیسے سیلز ٹیکس کے ضمیمہ جات اور کسٹمز کی درآمدات کو بھی یکجا کیا جائے گا، جس سے مؤثر ٹیکس نگرانی کا فریم ورک فراہم ہوگا۔
یہ سسٹم صرف ایف بی آر کی فیلڈ فارمیشنز کے ٹیکس افسران کے لیے دستیاب ہوگا اور اس میں جدید فلٹر اور سرچ فنکشنز شامل ہیں، جو کہ ڈیٹا کی تیز ترین دستیابی کو ممکن بنائیں گے۔ یہ اقدام ٹیکس محصولات کو بڑھانے اور پائیدار اقتصادی ترقی میں توازن قائم کرنے کی کوششوں میں ایک اہم پیشرفت ہے، جس سے رپورٹنگ کی مؤثریت میں اضافہ ہوگا اور مالیاتی انتظام میں بہتری آئے گی۔