نئی دہلی :فضائی آلودگی کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ اس کی وجہ سے پارکنسن کے خطرات بڑھ جاتےہیں ۔ ماہرین صحت کی تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی سے پارکنسن کے 56 فی صد تک امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق فضائی آلودگی اور پارکنسن کا تعلق کافی گہرا ہے۔
واضح رہے کہ بھار ت میں نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی شرح بہت زیادہ ہے اور اس وجہ سے دیگر طبی مسائل بھی بڑھ رہے ہیں۔ پارکنسن اعصابی بیماری ہے اس کی وجہ سے دماغ پر گہرے اثرات پڑتے ہیں اورپیچیدہ نفسیاتی مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔
مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ فضائی آلودگی پارکنسن کی بیماری کے 56 فیصد زیادہ خطرے کی طرف لے جاتی ہے۔
محققین نے یہ بھی پایا کہ فضائی آلودگی اور پارکنسنز کی بیماری کے درمیان تعلق ملک کے ہر حصے میں یکساں نہیں تھا، اور یہ کہ خطے کے لحاظ سے طاقت کے لحاظ سے مختلف ہے۔ انہوں نے اپنے نتائج کومیڈیکل جرنل میں شائع کیا ہے۔
بیرو نیورولوجیکل انسٹی ٹیوٹ، ایریزونا کے محققین کے مطابق اس وجہ سے دماغ کی سوزش میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔مسی سیپی-اوہائیو پارکنسنز کی بیماری کا ہاٹ سپاٹ ہے۔تاہم ایشیائی ممالک موسم کے بدلتےہیں فضائی آلودگی کی لپیٹ میں آجاتے ہیں اور اس وجہ سے طبی مسائل بڑھ جاتے ہیں