دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے لبنان سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ، ساتھ ہی اماراتی شہریوں کو بھی لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ہیں ۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ، یو اے ای اور سعودی عرب کے بعد بحرین اور کویت نے بھی لبنان کے سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں ۔
واضح رہے کہ لبنان کے وزیر اطلاعات نے یمن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی مداخلت کو جارحانہ قرار دیا تھا ۔ اس بیان کے بعد پہلے سعودی عرب نے لبنان کے سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دے کر لبنان سے تمام درآمدات روک دی تھیں ۔ اب یو اے ای ، بحرین اور کویت نے بھی سفارتی تعلقات کو عارضی طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
سعودی حکومت کی جانب سے لبنانی وزیر خارجہ کے بیانات کی شدید مذمت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ لبنان کی جانب سے سعودی عرب پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں ۔
اس حوالے سے سعودی حکام کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لبنانی تنظیم حزب اللہ سعودی عرب میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث ہے ۔ تاہم لبنانی حکومت نے منشیات کی اسمگلنگ روکنے کے لیے کوئی اہم اقدامات نہیں کیے جس کی بناء پر سعودی حکومت نے لبنان سے درآمدات روک دی ہیں ۔
سعودی حکومت کے اعلان کے مطابق ، لبنان سے درآمد روکنے کا فیصلہ سعودی عوام کی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ۔ حکام کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو منشیات کی لت سے بچانا سعودی حکومت کا اولین فریضہ ہے اور اس کے لئے جو بھی اقدامات اٹھانا پڑے اٹھائے جائیں گے ۔
دوسری جانب ، لبنان کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ یمن میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سعودی جارحیت کو قرار دینے پر لبنان کے خلاف سعودی عرب نے یہ اقدام اُٹھایا ہے تاہم اس سے حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے ۔