واشنگٹن :امریکہ میں کون صدارت کی عہدے پر براجمان ہو گا اس وقت پوری دنیا کی نظریں اسی ایک ایونٹ پر ٹکی ہوئی ہیں۔جواریوں نے بھی بہتی گنگا سمجھ کر اس سے فائدہ اٹھانے کے پروگرام بنا لئے ہیں اور دنیا بھر میں جواریوں نے آنیوالے امریکی صدر کے انتخاب پر اب تک تقریبا ایک ارب ڈالر کی شرطیں لگا چھوڑی ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب کے پولنگ سے قبل ہی ایک ارب ڈالرز سے زائد کی شرطیں لگ چکی ہیں اور یہ 2016 میں امریکی انتخاب پر لگنے والی جوئے کی رقم سے دگنی ہے۔یہ ایک بہت بڑا سیاسی ایونٹ ہے اور صدارتی انتخاب پر لگنے والی رقم فٹبال اور دیگر شعبوں میں بیٹنگ میں اب تک کی سب سے زیادہ رقم ہوسکتی ہے۔یہ سال کا سب سے بڑا ایونٹ بننے جارہا ہے اور اس پر صرف برطانیہ میں لوگ لاکھوں پائونڈ کی شرطیں لگا چکے ہیں۔
ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جیت کیلئے فیورٹ ہیں اور ان کی کامیابی کا 65 فیصد امکان ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کا 35 تناسب سے 45 فیصد ہے تاہم جوئے کی مارکیٹ میں کسی بھی حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
امریکا میں صدارتی انتخاب 3 نومبر کو ہونے ہیں اور اس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔انتخاب قریب آتے ہی سیاسی گہما گہمیوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور دونوں امیدوار سبقت لے جانے کیلئے انتخابی ریلیوں میں مصروف ہیں۔امریکی صدارتی انتخاب پر دنیا بھر کی نظریں جمی ہوئی ہیں اور یہی انتخاب آئندہ سالوں میں دنیا بھر میں امریکی پالیسی کو واضح کریں گے تاہم انہی صدارتی انتخاب پر شرطیں بھی لگ چکی ہیں۔