غذر: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غذر کو ذوالفقار علی بھٹو کا غذر کہتے ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی نے غذر کو ضلع بنایا تھا۔ پہلے دن سے ہی غذر کے لوگوں کے درمیان خون کا رشتہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جنوری تک وعدہ ہے اسلام آباد پہنچ کر نااہل کو گھر بھیجیں گے اور حکومت نے 2 سال میں عوام کو کچھ نہیں دیا کیونکہ مزدور، کسان، ڈاکٹر، نرسز، لیڈی ہیلتھ ورکرز احتجاج کر رہے ہیں۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم کٹھ پتلی کو شکست دیں گے اور ہماری تحریک تب ختم ہو گی جب اس نااہل حکومت کا بوریا بستر گول ہو جائے گا۔ پی ٹی آئی سے پوچھیں انہوں نے گلگت بلتستان صوبے کی بات اپنے منشور میں کیوں نہیں کی اور الیکشن سے ایک ماہ پہلے انہوں نے اپنے بیانیے میں تبدیلی کی جبکہ عمران خان کی عدالت میں پٹیشن ہے کہ جی بی کو صوبہ نہ بنائیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے خطاب کے دوران بتایا کہ گلگت بلتستان صوبہ پیپلز پارٹی کے منشور کا حصہ ہے اور ہماری جماعت سے ہی گلگت کے لوگوں کو صوبہ ملے گا۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جی بی کی نمائندگی ہونی چاہئے۔
تحریک انصاف کی حکومت کی کارگردگی پر تنقید کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا انسداد تجاوزات کے نام پر انہوں نے چھت چھینی اور ابھی تک ایک گھر نہیں بنایا اور تبدیلی کے نام پر پی ٹی آئی کی حکومت تباہی ہے۔ 15 نومبر کو تیر پر مہر لگا کر گلگت بلتستان کے عوام پیپلز پارٹی کو کامیاب کریں گے اور کٹھ پتلیوں کو ناکام بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سنا ہے ایک وزیر یہاں ووٹ خریدنے آیا ہے لیکن گلگت کے عوام بکنے والے نہیں اور آپ پیسے ان سے لیں لیکن ووٹ پیپلز پارٹی کو دیں ۔ بھٹو اور بینظیر کے مشن کو پورا کرنے کا موقع دیں۔ میں جانتا ہوں کہ اگر شہیدوں کے سرزمین کے عوام ہمارے ساتھ ہیں تو کوئی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔
واضح رہے کہ بلاول بھٹو زرداری گزشتہ کئی روز سے گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں بھرپور انتخابی مہم چل رہے ہیں اور عوامی و کارکنان کے جلسوں سے خطاب کر رہے ہیں۔