اسلام آباد:وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اداروں میں ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایاز صادق نے ایسا بیان دیا جس پر انہیں کوئی ندامت نہیں اور نہ وہ معافی مانگنا چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت سنبھالی ملک کی معیشت خراب تھی۔ اگر ہم ڈیفالٹ ہوجاتے تو ملک کی کرنسی بہت حد تک گرجاتی وزیراعظم عمران خان نے معیشت کو استحکام دیا۔ ملک پرقرضوں کا انبار تھا، اقساط دینی تھیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے دوست ممالک کےساتھ مل کر ملک کودیوالیہ سے بچایا۔ ایک ایسی حکمت عملی بنائی جس سے روزگار بھی پیدا ہو سکے۔ خطے کے تمام ممالک سے ہمارےبرآمدات سیکٹر کی پرفارمنس بہتر رہی۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا بیانیہ کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اداروں سے ٹکراؤ کی کیفیت پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے بیانیہ بنایا جا رہا ہے۔ عدم استحکام لانے کا سلسلہ ڈان لیکس سے شروع ہوا۔ پھر ہمیں یہ 2017 میں مجھے کیوں نکالا کی صورت میں نظر آیا۔ شبلی فراز نے کہا کہ کراچی میں مزارقائد کی توہین کی گئی، بلوچستان کےخلاف بات کی گئی۔ ایاز صادق نے ایسی تقریر کی جس سے پاکستان میں بحث چھڑ گئی۔ایازصادق کو کوئی ندامت نہیں ہے، نہ معافی مانگناچاہتےہیں اور نہ تردید کی۔
پریس کانفرنس میں وزیراطلاعات شبلی فراز نے یہ بھی دکھایا کہ کس طرح بھارتی چینلز ایاز صادق کے بیان کو اچھال رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن ملکی مفاد کی بجائے ذاتی مفاد چاہ رہی ہے۔ شبلی فراز نے اپنی پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ اپوزیشن اب احمد فراز بننے کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب احمد فراز حیات تھے تو پیپلزپارٹی نے ان کےساتھ کیا کیا؟احمد فراز نے مجھے نہیں کہاتھا کہ بیٹا کبھی کرپٹ لوگوں کا تحفظ کرنا۔ انہوں نے کہا کہ احمد فراز جب حیات تھے تو آپ کو یاد نہیں آتے تھے، اب آپ کو یادآرہےہیں۔