پشاور: پشاور میں 2 بہنوں نے مبینہ طور پر پسند کی شادی کی اجازت نہ ملنے پر اپنے والد کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ 6 دن قبل پشاور کے مضافاتی علاقے لڑمہ میں خزانہ پولیس اسٹیشن کی حدود میں پیش آیا۔
خزانہ اور چمکنی پولیس اسٹیشنوں کے اے ایس پی نے بتایا کہ مقتول مشتاق احمد کے صاحبزادے عبد اللہ نے پولیس اسٹیشن میں رپورٹ درج کروائی تھی کہ ان کے والد نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے لیکن جب پولیس نے واقعے کی تحقیقات کی تو معاملہ کچھ اور ہی نکلا۔
پولیس کے مطابق مقتول کی 22 سالہ بیٹی شادی شدہ شخص سے شادی کی خواہشمند تھی لیکن والد نے رشتہ دینے سے انکار کر دیا تھا اور بیٹی کو اس سے فون پر بات کرنے سے منع کرتے تھے جب کہ 18 سالہ چھوٹی بہن اپنی بڑی بہن کی حمایتی تھی۔ وہ بھی اس سے فون پر باتیں کرتی تھی اور چھوٹی بہن نے ہی والد پر پستول تان کر گولی چلائی۔
برطانوی ریڈیو کے مطابق پولیس نے دونوں بہنوں کو گرفتار کر لیا ہے جب کہ ابتدائی بیان میں ملزمان خواتین کی جانب سے اپنے والد کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا گیا ہے۔