جدہ: ماہرین قانون نے واضح کیا ہے کہ غیر ملکی انفرادی ریکروٹنگ ایجنسیوں میں ملازمت کے مجاز نہیں۔ وزیرمحنت و سماجی بہبود نے غیر ملکی افرادی قوت کی ریکروٹنگ کے حوالے سے غیر ملکیوں کو جو سرمایہ کاری کی اجازت دی ہے اس کا دائرہ محدود ہے۔
جلد ہی اس حوالے سے وضاحتی لائحہ عمل جاری ہوگا۔ جدہ ایوان صنعت و تجارت میں ریکروٹنگ کمیٹی کے چیئرمین یحییٰ مقبول نے مکہ اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے توجہ دلائی کہ غیر ملکیوں کو ریکروٹنگ کے انفرادی اداروں او رایجنسیوں میں کام کرنے کی اجازت نہیں ملی ہے۔ وزیر محنت نے جس شعبے میں انہیں سرمایہ کاری اور کام کی اجازت دی ہے۔ اس کا تعلق بڑی کمپنیوں سے ہے۔
غیر ملکی بڑی کمپنیوں کی املاک کی مارکیٹنگ کیلئے غیر ملکی نمائندے رکھنے کے مجاز ہوں گے۔ دریں اثناء سعودی عربین جنرل انوسٹمنٹ اتھارٹی(ساجیا) کے گورنر ابراہیم العمر نے واضح کیا کہ سعودی کابینہ کے فیصلے کے بموجب غیرملکی کمپنیاں پہلے سے ممنوعہ 4شعبوں میں اب 100فیصد مالکانہ حقوق کے ساتھ کاروبار کر سکتی ہیں۔ اس فیصلے کے مثبت اثرات مارکیٹ پر مرتب ہوں گے۔
مملکت میں سعودیوں او رغیر ملکیوں کو پیش کی جانے والی خدمات کا معیار بلند ہوگا۔