ریاض:سعودی نیشنل سیکورٹی سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ ہیکرز نے سعودی عرب کی کئی اہم ویب سائٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی جسے ناکام بنادیا گیا۔سینٹر نے ٹویٹر اکاونٹ پر یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہیکرز نے اس مرتبہ ویب سائٹس ہیک کرنے کے لئے نئی ٹیکنک اور نیا انداز اختیا رکیا۔سینٹر کے ماہرین نے ہیکنگ کی کوشش کو پہلی فرصت میں ناکام بنادیا۔
دوسری جانب انفارمیشن سیکورٹی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ہیکرز مشرق وسطیٰ کے ممالک خصوصا سعودی عرب پر بہت بڑا حملہ کرنے والے ہیں۔انفارمیشن سیکورٹی کی ماہر انٹرنیشنل آربور کمپنی کے ریجنل ڈائریکٹر علاہادی نے بتایا کہ ان کی کمپنی کو خفیہ ذرائع سے اطلاعات ملی ہیں کہ ہیکرز انٹرنیٹ کے بنیادی ڈھانچے اور مختلف خدمات سے صارفین کو محروم کرنے کی کوشش کریں گے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ مشرق وسطی میں ہیکرز کا سب سے بڑا ہدف سعودی عرب ہے جبکہ پوری دنیا میں اس حوالے سے اس کا نمبر تیسرا ہے۔سعودی عرب کے سرکاری اور نجی اداروں پر باہر سے سالانہ 54ہزار الیکٹرانک حملے کئے جا رہے ہیں۔امارات کا نمبر دوسرا ہے۔ سب سے زیادہ ہیکنگ شمالی کوریا سے ہورہی ہے۔
ادھر انٹرنیٹ سیکورٹی کی ماہر ایجنسی فائر اے نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی ہیکرز سعودی عرب ، امریکہ اور جنوبی کوریا کے پیٹرو ل اور ہوابازی کے شعبوں کی جاسوسی کررہے ہیں۔یہ کام 2013میں شروع کیا گیا تھا۔ایرانی ہیکرز امریکہ میں ہوابازی کے ایک ادارے کو ہیک کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے سعودی عرب کے ایک تجارتی ادارے کے خلاف واردات کی ۔جس کے حصص شہری ہوابازی کے شعبے میں لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جنوبی کوریا کی آئل ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل فیکٹری کے خلاف بھی وارداتیں کیں.ایک اطلاع کے مطابق میک کمپیوٹر کی ہیکنگ میں گزشتہ ایک سال کے دوران 230فیصد اضافہ ہوا ہے۔
محققین نے جو رپورٹ جاری کی ہے وہ انتہائی پریشان کن ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2018میں ان کی ہیکنگ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اینڈرائڈ کی ڈیوائسز پر ہیکرز کے حملے بھی بڑھ گئے ہیں۔سن2017کی دوسری ششماہی میں اس طرح کے حملوں کی تعداد100 فیصد بڑھی ہے جبکہ اس سال کی پہلی ششماہی میں اینڈرائڈ پر ہیکرز کے حملے 138فیصد بڑھے۔
رپورٹ کے مطابق میک کی اشیاپر ہیکرز کے حملے بڑھتے جارہے ہیں حالانکہ ماضی میں یہ کمپیوٹر انتہائی محفوظ تصور کئے جاتے تھے۔محققین نے کہا کہ ہیکرز کیلئے یہ انتہائی آسان ہدف بن چکے ہیں اگرچہ ہیکرز مختلف طریقے سے ان کمپیوٹرز اور اینڈرائڈ پر حملے کررہے ہیں جس سے خود میک کے حکام پریشان ہیں۔