اسلام آباد: ایف آئی اے سائبر کرائم سیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد سے بانیِ چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں انکوائری کے لئے رابِطہ کیا۔بانی پی ٹی آئی کاایف آئی اے ٹیم سے ملنے اور شامل تفتیش ہونے سے انکار کر دیا۔
ایف آئی اے حکام نے جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد سے رابطہ کیا۔ خط میں کہا گیا کہ عمران خان کے ایکس آفیشل ہینڈل سے ریاست مخالف ویڈیو اور بیانیے کی تشہیر کی گئی۔ بانی تحریک انصاف کے ایکس ہینڈل سے شیخ مجیب الرحمان کے نام پر 26 مئی کو ویڈیو ٹویٹ کی گئی ۔بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں اہم معاملے کی تفتیش کرنی ہے۔
بانی چیئرمین کے آفیشل ہینڈل سےریاست مخالف اور اداروں اسپیشلی پاک آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، 26مئی کو پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں آرمی کے خلاف پروپیگنڈا کے ذریعے حقائق کو توڑ مروڑ کر آفیسرز اور جوانوں میں بغاوت اور اشتعال پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔اِس ویڈیو کے ذریعے مختلف ریاستی اداروں میں تفریق بھی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
خط میں مزید کہا گیا کہ یہ ویڈیو صریحاً پیکا ایکٹ ۲۰۱۶ کی خلاف ورزی ہے جسکی تفتیش ہونا لازم ہے اِس لئے عمران خان تک تفتیش کی رسائی دی جائے۔
بانی پی ٹی آئی کاایف آئی اے ٹیم سے ملنے،شامل تفتیش ہونے سے انکار کر دیا۔بانی پی ٹی آئی نے ایف آئی اے ٹیم کے سوال کا جواب دینے سے بھی انکار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کا کہناتھا کہ کسی بھی سوال کا جواب وکلاء کی موجودگی میں دوں گا۔ ایف آئی اے ٹیم نے بانی پی ٹی آئی کا موقف تحریری طور پر حاصل کرلیا۔