اسلام آباد: سینئر صحافی انصار عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی طرف سے پیش کی گئی عمران خان کی میڈیکل رپورٹس جعلی ہیں۔
سینئر صحافی نے نیب ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ تحقیقاتی ادارے کی طرف سے کوئی ایسی رپورٹ نہیں بنائی گئی جو وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل نے پیش کی ہیں، انہوں نے کہا کہ نیب کے ریکارڈ میں موجود پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کی خون اور پیشاب کی میڈیکل رپورٹ سے ثابت ہوتا ہے کہ عمران خان کسی قسم کے نشے کے عادی نہیں ہیں، بلکہ تحقیقاتی ادارے نے قادر پٹیل کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ پر حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی نیب کیس میں گرفتاری کے بعد ان کا حکام کی جانب سے طبی معائنہ کیا گیا جس کی رپورٹ کی بنیاد پر وفاقی وزیر صحت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی پیشاب کی ابتدائی ٹیسٹ رپورٹ کے مطابق منشیات کے استعمال کے شواہد ملے ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی جانب سے ان پر لگائے گئے الزمات کے جواب میں انھیں معافی مانگنے اور دس ارب روپے ہرجانہ ادا کرنے سے متعلق قانونی نوٹس بھی بھیجا ہے۔اس قانونی نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر صحت 15 روز کے اندر اپنے الزامات واپس لیں، عمران خان سے غیرمشروط معافی مانگیں، 10 ارب بطور ہرجانہ ادا کریں جسے شوکت خانم ہسپتال میں جمع کروایا جائے گا۔ نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو قانونی کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔