لاہور: پی ٹی آئی کے لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ ،پولیس پر تشدد اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے مقدمے میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد،میاں محمود الرشید، مراد راس اور میاں اسلم اقبال کی عبوری ضمانت منظور کر تے ہوئے پولیس کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
لاہور کی سیشن عدالت نے 50 ہزار مچلکوں کے عوض ڈاکٹر یاسمین راشد،میاں محمود الرشید، مراد راس اور میاں اسلم اقبال کی عبوری ضمانت 11 جون تک منظور کر لی۔
اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کیا ہم نے کوئی قاتلانہ حملے کیے ،،ظلم اور قاتلانہ حملے ہم پر کیے گئے ،ہم تھانوں میں جاتے ہیں ایف آئی آر کے لیے تو مقدمہ درج نہیں ہوتا ،وکیلوں کے خلاف بھی مقدمات درج ہوئے ،ہم نے ہمیشہ کہا کہ یہ گنڈا گردی کرنے والے لوگ ہیں ،یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ماڈل ٹاؤن میں 14 قتل کیے ،میری عمر کا بھی خیال نہیں کیا گیا ۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما میاں محمودالرشید کا کہنا تھا کہ ہمارے ہزاروں کارکنوں پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں ، ہماری جدوجہد کو نہیں روکا جا سکتا ۔ہم قانون کو ہاتھ میں نہیں لیتے ۔حمزہ شہباز کے حکم کے مطابق مجھے گرفتار کیا گیا ۔فیصل جو شہید ہوا وہ میرا ورکر تھا ۔ہم پر ان گلو بٹوں نے ظلم کیا ۔