نئی دہلی: بھارت میں رواں مالی سال میں جی ڈی پی 40 سال کی کم ترین سطح آنے پر ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کا طوفان آنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق رواں مالی سال جی ڈی پی منفی 7.3 فیصد رہی ہے جو 40 سال میں پہلی بار کم ترین سطح پر ہے جب کہ گزشتہ برس جی ڈی پی 4 فیصد رہی تھی۔ اسی طرح اقتصادی ترقی کی شرح بھی صرف 1.6 فیصد رہی۔
اسی طرح بھارت میں رواں مالی سال میں مالی خسارہ بھی جی ڈی پی کے 9.3 فیصد تک پہنچ گیا ہے جب کہ زراعت کے شعبے میں بھی تنزلی دیکھی گئی ہے جس کی بنیادی وجہ مودی سرکاری کی کسان مخالف پالیسی ہے۔
بھارتی حکومت نے معیشت کی تنزلی کی وجہ کورونا وبا کو قرار دیا ہے بالخصوص گزشتہ 3 ماہ کے دوران کورونا کیسز میں ہوشربا اضافہ ہوا اور اس کے باعث آکسیجن کی قلت کی وجہ سے ہزاروں افراد جانوں سے گئے۔ تاہم آزاد ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کورونا وبا کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ سخت لاک ڈاؤن کیا گیا لیکن تاجروں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اسی طرح ایکسپورٹ پالیسی بھی ناکام ثابت ہوئی۔
بھارت کے جانے مانے سیاسی تجزیہ کاروں کا بھی کہنا ہے کہ مودی سرکار نے ساری توجہ اقلیتوں اور مخالف جماعتوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں مرکوز رکھی جب کہ ملک کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کے بجائے اس میں اضافہ کیا۔