اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اور پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔
ذرائع کے مطابق تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ سے متعلق سفارشات کو حتمی شکل دینے کےلیے پے اینڈ پنشن کمیشن کا اجلاس آج ہوگا۔ کمیشن کی چیئرپرسن نرگس سیٹھی کی زیر صدارت اجلاس میں مختلف سفارشات کو زیر غور لایا جائیگا جن کو حتمی منظوری کیلئے وزارت خزانہ کو پیش کیا جائیگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پے اینڈ پنشن کمیشن تنخواہوں وپنشن سسٹم کی اصلاحات کیلئے قلیل اورطویل المعیاد پلان بھی تیار کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں آئندہ بجٹ میں 25 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا تھا کہ گزشتہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔
انہوں نے خیبر پختونخوا میں مزدور کی کم ازکم اجرت 17 ہزار روپے سے بڑھا کر 21 ہزار کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ تنخواہوں اور کم از کم اجرت میں اضافے کا اطلاق رواں سال یکم جولائی سے ہوگا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیر صدارت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تفاوت دور کرنے کیلئے خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد اسپیشل الاؤنس کی منظوری دیدی گئی تھی
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 اور 10 فیصد اسپیشل الاؤنس کی تجاویزمسترد کردی تھیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سرکاری ملازمین کو 25 فیصد اسپیشل الاؤنس دینے کی ہدایت کردی تھی۔
پنجاب حکومت کے مطابق گریڈ 1 سے 19 تک 7 لاکھ 21 ہزار سے زائد صوبائی سرکاری ملازمین کو اسپیشل الاؤنس دیا جائے گا۔ اس میں پہلے سے اسپیشل/ایگزیکٹو الاؤنس لینے والے ملازمین شامل نہیں ہوں گے۔جون میں اسپیشل الاؤنس تنخواہوں میں شامل کردیا جائے گا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا تھا کہ سرکاری ملازم ہمارے دست و بازو ہیں اور ان کے مسائل کا احساس ہے۔ بجٹ میں بھی صوبائی ملازمین کے لیے خوشخبری ہو گی۔