نئی دہلی: جنوبی بھارت کی ایک اعلیٰ عدالت نے مرکزی حکومت کی جانب سے گزشتہ ہفتے گائے ذبح کرنے پر عائد کی جانے والی پابندی کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
ریاست تامل ناڈو میں واقع مدراس کی ہائی کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو اس نئے قانون کی معطلی کے خلاف اپنا جوا ب جمع کرانے کے لیے4 ہفتوں کی مہلت دی ہے۔عدالت نے ریمارکس میں کہا ہے کہ اپنے لیے خوراک کا انتخاب کرنا کسی بھی شخص کا بنیادی حق ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست حکومت نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس میں گوشت بیچنے اور خریدنے والوں سے یہ تقاضا کیا گیا تھا کہ وہ تحریری طور پر یہ وعدہ کریں کہ ہندوؤں کے مقدس جانور کو خوراک کے لیے ذبح نہیں کیا جائے گا۔