نااہلی کیس، سپریم کورٹ نے عمران خان سے پانچ ٹرانزیکشنز کی تفصیلات مانگ لیں

نااہلی کیس، سپریم کورٹ نے عمران خان سے پانچ ٹرانزیکشنز کی تفصیلات مانگ لیں

 اسلام آباد: عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف کیس آگے بڑھنے لگا۔ سپریم کورٹ میںآف شور کمپنیوں کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔

عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے دلائل دیئے کہ نیازی سروسز لمیٹڈ کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہ کرنا کوتاہی ہو سکتی ہے بد دیانتی نہیں۔ عمران خان شئیر ہولڈر یا ڈائریکٹر نہیں تھے جو نیازی سروسز کو ظاہر کرتے۔

انہوں نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت لندن فلیٹ ظاہر کیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کیا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ نعیم بخاری نے کہا کہ نیازی سروسز لمیٹڈ کے زیر انتظام دیگر اثاثوں کے دستاویزات کو حاصل کرنے وہ ناکام رہے ہیں۔ 1983 کے قانون کے تحت وہ دستاویزات تلاش نہیں کر سکتے۔

نیازی سروسز کے اثاثوں اور دیگر دستاویزات کی فراہمی کا بار ثبوت حنیف عباسی پر ہے۔ عدالت نے عمران خان کے وکیل سے 5 ٹرانکزیکشن کی تفصیلات طلب کر لیں کہ بتایا جائے کہ یہ ترسیلات کس کی جانب اور کس مقصد کے لئے آئیں۔

تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن سے بھی بارہ سوالوں کے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں