واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کا عمل جاری رکھا تو امریکہ ایران پر بمباری کر سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بات ایک انٹرویو کے دوران کہی، جس میں کہا کہ "اگر ایران معاہدہ نہیں کرتا تو بمباری ہوگی۔"
ٹرمپ نے ایران پر مزید دباؤ بڑھانے کے لیے ’ثانوی اقتصادی پابندیاں‘ عائد کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔ اس سے پہلے امریکی صدر نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ اگر ایران جوہری معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکام رہا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے ایران کو ایک خط بھیجا ہے جس میں کہا کہ ایران کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ مذاکرات کے لیے آئے گا یا پھر حالات مزید بگڑیں گے۔
ایران نے امریکی صدر کے اس خط کا جواب دیتے ہوئے براہ راست مذاکرات سے انکار کیا ہے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے، تاہم بالواسطہ مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر نے مارچ کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے ایرانی قیادت کو جوہری معاہدے پر مذاکرات کے لیے ایک خط بھیجا تھا۔ ٹرمپ نے اس موقع پر کہا تھا کہ ایران سے دو طریقوں سے نمٹا جا سکتا ہے، ایک عسکری راستہ اور دوسرا معاہدہ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایران کو نقصان پہنچانا نہیں چاہتے، کیونکہ ایرانی لوگ بہت اچھے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی کہا کہ ایران نے عمان کے ذریعے ٹرمپ کے خط کا جواب دیا ہے، جس میں موجودہ صورتحال اور ایران کے موقف کو واضح کیا گیا ہے۔