کراچی: پاکستان کے مرکزی بینک نے ہجری سال 43-1442 کے لیے زکوٰۃ کے نصاب کا اعلان کر دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال زکوٰۃ کا نصاب 88 ہزار 927 روپے مقرر کیا گیا ہے یعنی یکم رمضان کو بینک اکاونٹس میں 88 ہزار 927 روپے یا اس سے زائد رقم ہونے پر زکوٰۃ کی مد میں رقم کی کٹوتی کر لی جائے گی۔تاہم نصاب سے کم رقم والے اکاونٹس اور کرنٹ اکاؤنٹس سے زکوۃ کی رقم منہا نہیں کی جائے گی۔
موجودہ دور میں زکوٰۃ کا نصاب کیا ہے؟
دارالافتاء جامعہ علوم اسلامیہ کے علامہ محمد یوسف کے مطابق اگر کسی کے پاس صرف سونا ہو تو ساڑھے سات تولہ سونا، اور صرف چاندی ہو تو ساڑھے 52 تولہ چاندی، یا دونوں میں سے کسی ایک کی مالیت کے برابر نقدی یا سامانِ تجارت ہو، یا یہ سب ملا کر یا ان میں سے بعض ملا کر مجموعی مالیت چاندی کے نصاب کے برابر بنتی ہو تو ایسے شخص پر سال پورا ہونے پر قابلِ زکوٰۃ مال کی ڈھائی فیصد زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہے۔
واضح رہے کہ زکوٰۃ کا مدار صرف ساڑھے سات تولہ سونے پر اس وقت ہے کہ جب کسی اور جنس میں سے کچھ پاس نہ ہو لیکن اگر سونے کے ساتھ ساتھ کچھ اور مالیت بھی ہے تو پھر زکوٰۃ کی فرضیت کا مدار ساڑھے 52 تولہ چاندی پرہوگا۔