اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی انتخاب میں 20 لاپتہ پریذائیڈنگ افسران کی لوکیشن کا ریکارڈ سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔
سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 20 پریذائیڈنگ افسران کے لاپتہ ہونے پر پی ٹی اے لوکیشن جیو فینسنگ ریکارڈ طلب کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 10 پریذائیڈنگ افسران کی لوکیشن ایک مشکوک جگہ پرٹریس ہوئی، پریذائیڈنگ افسران نے ریٹرننگ آفیسر (آر او) کے دفتر پہنچنےکیلئے متبادل لمبا روٹ اختیار کیا۔ الیکشن کمیشن نے لاپتہ پریذائیڈنگ افسران کی مشکوک لوکیشن کے نقشہ جات بھی جمع کرائے۔
جواب میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ معاملے پر فیصلے کیلئے دستاویز کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے الیکشن کو بدنظمی کی بنا پر کالعدم قرار دیا تھا اور حلقے میں 10 اپریل کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے 10 اپریل کو دوبارہ الیکشن ملتوی کر دیا تھا۔
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کہا ہے کہ دوبارہ پولنگ کے بارے میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رہے گا تاہم ابھی صرف 10 اپریل کو ہونے والی پولنگ ملتوی کی جا رہی ہے۔
الیکشن کمیشن پاکستان نے 19 فروری کو سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے کی جانے والی سماعت کے بعد 25 فروری کو اپنے مختصر فیصلے میں ’صاف شفاف، منصفانہ انتخاب‘ نہ ہونے پر اس انتخاب کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ پورے حلقے میں 18 مارچ کو دوبارہ انتخابات کروائے جائیں لیکن بعد میں 10 اپریل کی تاریخ دی گئی۔