کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے فریال تالپور اور گیانچند ایسرانی کی رکنیت بحال کر دی ہے۔ حکومتی وکلا نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایم پی ایز عدالتی احکامات پر عمل کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ سکھر بنچ میں صوبے میِں سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات اور ایم پی ایز کی رکنیت کی معطلی کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔سماعت کے موقع پر حکومت سندھ کی جانب سے معروف قانون دان فاروق ایچ نائیک اور سابق صوبائی وزیر قانون ضیا الحسن لنجار جبکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ، سیکریٹری ہیلتھ اور دیگر افسران بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت عالیہ میں سرکاری افسران کی جانب سے کتا مار مہم، سگ گزیدگی واقعات پر داخل مقدمات اور افسران کے خلاف کی کارروائی کی رپورٹس پیش کی گئیں۔ تاہم عدالت عالیہ نے ان رپورٹس کو جھوٹا قرار دے کر مسترد کر دیا اور اس حوالے سے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو ذمہ داری اٹھانے کے لیے تحریری بیان پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالت میں حکومت سندھ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتےہوئے کہا کہ کتا مار مہم کی نگرانی کرنا ایم پی اے کی ذمہ داری نہیں، یہ ذمہ داری لوکل گورنمنٹ افسران کی ہے۔
جج جسٹس آفتاب احمد گورڑنے ریمارکس دیئے کہ لوگوں کی حفاظت کرنا منتخب نمائندوں کا فرض بنتا ہے، اگر وہ یہ فرض نہیں نبھا سکتے تو پھر وہ اپنے علاقوں میں بھی نہ آئیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، ہم سندھ حکومت کے ماتحت نہیں، ہمیں دھمکیاں نہ دی جائیں، ہم نے کچھ فیصلے زمینی حقائق کو دیکھ کر کرنا ہوتے ہیں۔
عدالت نے اس موقع پر حکم دیا کہ اب حکومت کو کتے کے کاٹنے سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو معاوضہ دینا پڑے گا، کسی کی آنکھ ضائع ہوئی یا کوئی زخمی ہوا تو اس کا بھی نقصان سندھ حکومت کو ادا کرنا ہوگا۔
عدالت عالیہ نے ایم پی ایز کی رکنیت کے حوالے سے سماعت کچھ دیر تک کے لیے ملتوی کر دی، کچھ دیر بعد دوبارہ سماعت کی تو حکومت سندھ کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیئے کہ سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات میں معطل ایم پی ایز فریال تالپور اور گیانچند ایسرانی کا کوئی قصور نہیں ہے، ایم پی ایزعدالتی احکامات پر عمل کریں گے۔
اس کے بعد عدالت عالیہ نے فیصلہ سناتے ہوئے فریال تالپور اور گیانچند ایسرانی کی معطل رکنیت بحال کر دی سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سندھ نے اس موقع پر عدالت عالیہ میں رپورٹ جمع کرائی کہ سگ گزیدگی کے واقعات پر اب تک 40 یونین کونسلز کے سیکریٹریز، 9 سی ایم اوز کو معطل کیا گیا ہے اور افسران کے خلاف کاروائی کا سلسلہ جاری ہے۔
خیال رہے کہ عدالت عالیہ نے 16 مارچ کو سماعت پر فریال تالپور اور گیان چند ایسرانی کی معطلی کے احکامات جاری کیے تھے۔