مقدمے کا اندراج افسوسناک ہے، حقائق کو نظر انداز کیا گیا: جہانگیر ترین

The registration of the case is unfortunate, the facts were ignored: Jahangir Tareen
کیپشن: فائل فوٹو

لاہور: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ایف آئی کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے کا اندارج افسوسناک ہے، حقائق کو نظر انداز کیا گیا۔

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ بیرون ملک بھجوائے گئے فنڈز قانونی طور پر بھیجے گئے، کسی ڈائریکٹر کا ایک پیسہ بھی استعمال نہیں کیا۔ میرے اور میرے بچوں پر غلط ایف آئی آرز درج کی گئیں۔ بیرون ملک منتقل کی گئی رقم پر ٹیکس ادا کیا۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ تمام رقم بینکوں کے ذریعے منتقل کی گئی۔ ایف آئی اے کو تمام کاغذات مہیا کر چکا ہوں۔ نجی آڈٹ فرم پہلے ہی میری کمپینوں کے اکاؤنٹس کو درست قرار دے چکی ہے۔ تمام شیئرز اور کھاتے قانون کے مطابق منتقل کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اور میرا خاندان مالی امور پر ہر طرح سے کلین ہے۔ مقدمے کا اندارج افسوسناک ہے، اس میں حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ علی ترین کے تمام اثاثے قانونی ذرائع سے بنائے گئے ہیں۔ میرے بیٹے کے پاس اثاثوں کی مکمل منی ٹریل موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جے ڈی ڈبلیو کی فاروقی پلپ ملز میں سرمایہ کاری ایک حقیقی کاروباری ٹرانزیکشن تھی، یہ کمپنی کی دوسری کمپنی میں سرمایہ کاری تھی، ایف آئی اے کا الزام بھونڈا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون کا احترام کرتا ہوں، تحقیقات کے دوران تعاون کیا۔ میرے بیٹے کے پاس اثاثوں کی مکمل منی ٹریل موجود ہے۔ میرے اور خاندان کے تمام اثاثے ڈکلیرڈ، ہم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کیخلاف مبینہ طور پر فراڈ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔