اسلام آباد:معروف ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی مندوب برائے پناہ گزین انجلینا جولی نے کہا ہے کہ خواتین کے حقوق پامال کرکے دنیا کے کسی بھی حصے میں امن و استحکام نہیں آسکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزرا اور سفارت کاروں سے خطاب میں انجلینا جولی نے افغان امن مذاکرات میں افغان خواتین کی شمولیت کو اہم اور ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات میں خواتین کو شامل کرنے سے متعلق عالمی برادری کی خاموشی دراصل الارم ہے۔
آسکر ایوارڈ یافتہ ہالی ووڈ اداکارہ نے زور دے کر کہا کہ اس ضمن میں فوری طور پرعملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔انجلینا جولی نے دعویٰ کیا کہ افغانستان کی ہزاروں خواتین امن مذاکرات میں اپنے اور بچوں کے حقوق کی ضمانت چاہتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہی افغان خواتین کا مطالبہ بھی ہے۔
عالمی شہرت یافتہ اداکارہ انجلینا جولی نے ممالک کے مابین تصادم کے خطرات کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں محب وطن ہوں، مجھے امریکہ سے پیار ہے، میں اسے خوشحال دیکھنا چاہتی ہوں اور ایک ایسے امریکہ پر یقین رکھتی ہوں جو عالمی برادری کا حصہ ہے۔
افغان خواتین نے گزشتہ دنوں موقر امریکی اخبار ’نیویارک ٹائمز‘ کی جانب سے تیار کیے جانے والے ایک تفصیلی سروے میں انھی خدشات کا اظہار کیا تھا۔افغان خواتین سے بات چیت کے بعد امریکی اخبار نے باقاعدہ لکھا تھا کہ امن مذاکرات کے حوالے سے افغان خواتین خوفزدہ ہیں کیونکہ انہیں خدشات ہیں کہ ایک طویل جدوجہد کے بعد ان کو جو کچھ حقوق ملے ہیں وہ دوبارہ چھن جائیں گے۔
امریکی اسپیشل انسپکٹر جنرل برائے افغان تعمیر نو نے طالبان کے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ طالبان خواتین سے متعلق آئینی لبرل پالیسی پر غور کریں گے اور اس پالیسی کے تحت ہی وہ خواتین اور بچوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔