نئی دہلی: بھارت میں پولیس نے مسلمانوں کے خلاف مذہبی جذبات اکسانے کے لیے جعلی خبر جاری کرنے پر ویب سائٹ کے مدیر کو حراست میں لے لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارتی صحافی مہیش وکرم نے اپنی ویب سائیٹ پر ایک رپورٹ شائع کی تھی جس میں جین مذہب کے راہب پر قاتلانہ حملہ کا الزام مسلمانوں پر لگایا گیا تھا۔ خبر شائع ہونے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ جین مذہب کے راہب دراصل روڈ ایکسیڈنٹ میں زخمی ہوئے تھے لیکن صحافی نے حادثے کو مسلمانوں کے جتھے کی جانب سے قاتلانہ حملے کا رنگ دے دیا۔
مزید پڑھیں: اہم کیسز میں اعلیٰ افسران کے اثر انداز ہونے کی شکایات، چیئرمین نیب کا نوٹس
بھارتی صحافی نے 18 مارچ کو نا صرف یہ کہ جھوٹ پر مبنی رپورٹ اپنی ویب سائیٹ پر شائع کی بلکہ اس خبر کو ٹوئٹ بھی کیا جس کے بعد خبر آگ کی طرح پورے بھارت میں پھیل گئی اور بالخصوص ریاست کرناٹکا میں مسلم کش فسادات کا خدشہ پھیل گیا تھا۔ سینئر پولیس افسر نے واقعے کی تحقیقات کی تو مہیش وِکرم کی خبر جھوٹی نکلی جس پر انہیں جعلی اور حساس خبر شائع کرنے کے الزامات پر گرفتار کر لیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: احمد رضا مانیکا کا تحریک انصاف کو خیر باد کہنے کا فیصلہ
واضح رہے مہیش وکرم کی ویب سایٹ ’پوسٹ کارڈ نیوز‘ میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کے حق میں خبریں شائع کی جاتی ہیں اور بالخصوص مسلمانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ٹوئٹر پر مہیش وکرم کے 78 ہزار فالورز ہیں جن میں نریندرا مودی بھی شامل ہیں تاہم گرفتاری کے بعد پولیس نے جعلی خبر کو ان کی ویب سایٹ اور ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے حذف کروا دیا ہے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں