سیالکوٹ: سندھ طاس معاہدہ کے باوجود بھارت کی طرف سے دریائے چناب کا پانی مسلسل بندہے اورپانی کی آمد میں چار ہزار کیوسک اضافہ کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 23ہزار آٹھ سو پینتیس کیوسک ہے لیکن پانی کی کمی کی وجہ سے ہیڈمرالہ سے نکلنے والی دونہروں میں سے ایک نہر مرالہ راوی لنک دو ماہ سے بند پڑی ہے جبکہ دریائے چناب کا اٹھانوے فیصد سے زائد کا حصہ خشک ہوچکا ہے.
محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈمرالہ کے مقام پر مجموعی پانی کی آمد 27ہزار پانچ سو 33کیوسک ہے جس میں مقبوضہ کشمیر سے ہی آنے والے دودریائوں میں سے دریائے مناو رتوی کا ایک ہزار ایک سو چھیاسٹھ کیوسک پانی اور دریائے جموں توی کا دو ہزار پانچ سو باون کیوسک پانی بھی شامل ہے تاہم مقبوضہ کشمیر کے علاقہ میں تعمیر شدہ متنازعہ بگلیہار ڈیم سے آنے والے دریائے چناب میں پانی کی آمد23ہزار835کیوسک پانی ہے .
پانی کی کمی کی وجہ سے دریائے چناب خشک ہوچکا ہے اور ایک نہر بند ہونے کی وجہ سے سیالکوٹ سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکٹر زرعی رقبہ پر کاشت شدہ فصلوں کو ٹیوب ویلوں کے پانی سے سیراب کیا جارہا ہے.