سنکیانگ : چینی حکومت نے صوبہ سنکیانگ میں برقع اور داڑھی پرپابندی عائد کر دی .جس کا اطلاق کل سے ہو گا۔ چینی حکومت نے انتہا پسند عقائد کے فروغ اور انہیں پھیلانے کو بھی خلاف ضابطہ قرار دے دیا ہے۔
بچوں کو نیشنل تعلیمی پروگرام سے دور رکھنے کی بھی ممانعت کر دی گئی ہے.یاد رہے کہ چین کا یہ صوبہ گزشتہ کافی عرصے سے شدت پسندی کا شکار ہے۔ اور اس صوبے میں مسلمانوں کی کافی زیادہ تعداد ہے ۔اس خطے میں اویغور مسلمانوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑہیں ہوتی رہتی ہیں اور چین اپنے مغربی صوبے سنکیانگ میں کشیدگی کا ذمہ دار علیحدگی پسند گروپ کو ٹھہراتا ہے.
یہ قانون رواں ہفتے چین کے صوبے سنکیانگ کے قانون سازوں نے منظور کیا تھا اور اس میں پہلے سے موجود قانون کو وسعت دی گئی ہے۔ سنکیانگ میں یکم اپریل سے نافذ ہونے والے نئے قانون کے مطابق عوامی مقامات جیسے ریلوے سٹیشنز و ائر پورٹس وغیرہ میں تعینات افسران پر لازم ہو گا کہ وہ ہر اس شخص یا خاتون کو روکیں جو مکمل طور پر اپنا جسم یا چہرہ ڈھانپے ہوئے ہوں۔ افسران پر لازم ہو گا کہ وہ ایسے افراد کو ائر پورٹ یا ریلوے سٹیشن میں داخل ہونے سے روکیں اوران کی اطلاع پولیس کو دیں۔ نئے قانون کے مطابق والدین اپنے بچوں پر اثر انداز ہونے کے لئے حسن اخلاق سے پیش آئیں گے۔ انہیں سائنس، کلچر، نسلی اتحاد کے حوالے سے تعلیم دیں گے اور شدت پسندی کی مخالفت کا درس دیں گے.