کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے باغ ابن قاسم کلفٹن کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کوئی پارک نہ لے سکتا ہے نہ دے سکتا ہے۔ پارک کے ایم سی کی جگہ ہے کہیں نہیں جائے گا۔ پیپلز پارٹی کو منتخب نمائندوں کے ساتھ ہی کام کرنا ہوگا۔ پیپلز پارٹی کو ایڈمنسٹریٹرز سے کام کرانے کی عادت ہے۔ اب منتخب نمائندوں کی حکومت آ چکی ہے ان سے کام لینا ہو گا۔
انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ کراچی میں صفائی میں ناکامی کا اعتراف کر چکے ہیں۔ باغ ابن قاسم کی حوالگی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔ یہ پارک بننا چاہیے جو بنائے گا ہم خود تعاون کریں گے۔ باغ ابن قاسم کے ایم سی کی ملکیت ہے جو پارسی برادری نے تحفہ دیا تھا۔ لوگ مجھے کہتے ہے کہ سندھ حکومت پوری آوٹ سورس کر دی جائے۔ پارک سے متعلق فیصلہ غلط ہے کے ایم سی کو شامل نہیں کیا گیا۔ مجھے کوئی اعتراض نہیں اگر کوئی کسی پارک کو گود لیتا ہے۔ 20 گریڈ کا افسر ایک نوٹیفکیشن نکالتا ہے کہ پارک کسی کے حوالے کر دیا گیا۔ کے ایم سی کو بتائے بغیر چوری چھپے معاہدے کر لیے گئے۔
میئر کراچی وسیم اختر نے کہا باغ ابن قاسم کے معاملے میں پیپلز پارٹی کی بدنیتی نظر آ رہی ہے۔ ہم پیر کو باغ ابن قاسم کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ جا رہے ہیں۔ یہ پارک کسی کی جاگیر نہیں عوام کی جگہ ہے۔ مجھ سے مشورہ کیا جاتا تو میں ایسا نہیں کرنے دیتا کیونکہ پارکس سے متعلق قانونی تقاضوں کو پورا کرنا چاہیئے تھا۔
پارک کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا ملک ریاض احترام کرتا ہوں لیکن انھیں کے ایم سی سے بات کرنی چاہیے تھی۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں