باجوڑ خود کش حملے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے، شہدا کی تعداد 46 ہوگئی،مقدمہ درج، 3 افراد گرفتار

باجوڑ خود کش حملے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے، شہدا کی تعداد 46 ہوگئی،مقدمہ درج، 3 افراد گرفتار

باجوڑ: باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے ورکرز کنونشن دھماکے کے مزید 3 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا  کی تعداد 46 ہوگئی،200سے زائد زخمی ہیں ۔ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔  شدید زخمیوں کو آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔ 

ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے کہا کہ دھماکے میں 90 سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔ 38 میتیں شناخت کے بعد ورثا اپنے ساتھ لے گئے جب کہ 8 لاشیں ناقابل شناخت ہونے کے باعث ہسپتال میں رکھی ہیں۔

باجوڑ دھماکے کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی باجوڑ میں درج  کر دی گئی۔ ایس ایچ او خار نیاز محمد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں نامعلوم حملہ آور کو نامزد کیا گیا ہے۔ دھماکے میں دہشتگردی، قتل ، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل  ہیں۔

آئی جی خیبرپختونخوا اخترحیات خان کے مطابق دھماکے کی تحقیقات کیلئے قائم انکوائری ٹیم نےجائے وقوعہ کا دورہ  کیا۔ ایس پی سی ٹی ڈی باجوڑ امجد خان   کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ٹیم نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے۔ زخمیوں کے بیانات بھی قلمبند  کیے گئے ہیں۔ جائے وقوعہ پر جیو فیکسنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔  شواہد فرانزک کیلئے ارسال کردیئے ہیں۔

  آئی جی خیبرپختونخوا اخترحیات خان نے تصدیق کی ہے کہ  باجوڑ دھماکا خود کش تھا۔  دھماکے میں 10 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا،جائے وقوعہ سے بال بیئرنگ برآمد ہوئے ہیں، دھماکے میں ہائی ایکسپلوسیو استعمال کیا گیا۔

 دوسری جانب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نذیر خان کا کہنا ہےکہ باجوڑ دھماکے کے بعد تین مشکوک افراد کو حراست میں لیاگیا ہے۔

مصنف کے بارے میں