راولپنڈی: پاک فوج کی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور متاثرین کو طبی امداد اور خوراک کی فراہمی کے علاوہ مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ بھی قائم کر دئیے گئے ہیں۔
پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ پاک فوج کی سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور متاثرہ علاقوں سے ڈی واٹرنگ اور متاثرین کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب متاثرین کو طبی امداد اور خوراک فراہم کی جا رہی ہے جبکہ مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپ قائم کر دئیے گئے ہیں جہاں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور گندھاوا میں 115 مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اس وقت دریائے سندھ کے سوا تمام دریا معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ دریائے سندھ میں اٹک، تربیلا، چشمہ، گڈو کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ دریائے کابل میں ورسک پر نچلے اور نوشہرہ میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مردان میں سب سے زیادہ 133 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ مہمند میں 85 ملی میٹر بارش ہوئی جس کے بعد ضلع مہمند کے مقامی نالوں میں سیلاب کی اطلاع ہے البتہ جنوبی پنجاب میں پہاڑی نالے معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں تاہم متھاواں، کاہا اور سانگھڑ پہاڑی نالوں میں پانی کا بہاؤ زیادہ ہے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقامی کمانڈرز نے راجن پور اور ڈی جی خان کا دورہ کیا اور متاثرین میں امدادی سامان تقسیم کرنے کے علاوہ میڈیکل کیمپ بھی قائم کر دی گیا ہے جبکہ خضدار میں ایم 8 کی بحالی کا کام بھی جاری ہے۔