کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے لاک ڈاؤن پر نظرثانی کا مطالبہ کر دیا۔
گورنر سندھ نے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت لاک ڈاؤن سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کرے، بہتر تھا حکومت لاک ڈاون کے بجائے ایس او پیز پر عملدرآمد کراتی۔ وزیراعظم عمران خان لاک ڈاون کے حق میں نہیں رہے، اس کے حق میں وہ لوگ ہیں جو چھٹی پر امریکہ چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین رشوت لے کر کھلے عام شادی ہال کھولنے کی اجازت دے رہے ہیں۔ سندھ حکومت ہمیں اپنا سمجھے تو صحیح، وفاق سندھ کے ساتھ ہر قسم کی مدد کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو گزشتہ روز فون کر کے کہا فیکٹریاں کھلی رکھیں۔ وفاقی حکومت، وزیراعظم اور صدر مملکت آپ کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہیں۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر عائد پابندی کو فوری طور پر اٹھالیا گیا ہے۔
اس حوالے سے سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ عوام کو ویکسی نیشن کے لیے جانے کی خاطر سہولت دینے کے لیے ڈبل سواری پرپابندی کو ختم کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق گاڑیوں میں بھی 2 سے زائد افراد کے سفر پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے جب کہ رکشا، ٹیکسی، چنگ چی کو بھی اپنی حدود میں چلانے کی اجازت ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں دودھ کی دکانوں اور بیکریوں کو بھی ٹائمنگ میں استثنیٰ دیا گیا ہے جس کے بعد دودھ کی دکانوں اور بیکریوں پر شام 6 بجے بند کرنے کے فیصلے کا اطلاق نہیں ہوگا۔