امریکی عدالت نے سنگا پور کے آئل ٹینکر پر قبضے کو جائز قرار دیدیا

امریکی عدالت نے سنگا پور کے آئل ٹینکر پر قبضے کو جائز قرار دیدیا
کیپشن: امریکی عدالت نے سنگا پور کے آئل ٹینکر پر قبضے کو جائز قرار دیدیا
سورس: فوٹو/ سوشل میڈیا

نیو یارک: امریکی عدالت نے مارچ 2020 میں شمالی کوریا کو تیل فراہم کرنے کے لیے جانے والے سنگا پور کے آئل ٹینکر پر قبضے کو جائز قرار دیتے ہوئے جہاز کی ملکیت کا اختیار دیدیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے عالمی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شمالی کوریا کو تیل کی فراہم کرنے کے لیے جانے والے سنگا پور کے آئل ٹینکر کو 2020 میں ضبط ک رلیا تھا۔ آئل ٹینکر پر 2019 میں چار ماہ کے دوران تیل کی فراہمی کا الزام بھی تھا۔

تاہم اب نیو یارک کے ایک وفاقی جج نے آئل ٹینکر کی ضبطی کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایک برس سے کمبوڈیا میں موجود سنگاپور کے اس آئل ٹینکر کی ملکیت امریکا کو لینے کا اختیار دیتا ہے۔ امریکی وفاقی عدالت میں سماعت کے دوران سنگاپور کی کمپنی اور مالک پر شمالی کوریا پر اقتصادی پابندیوں سے بچنے کی سازش اور منی لانڈرنگ کی دفعات عائد کی گئی تھیں۔

امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شمالی کوریا کو تیل فروخت کرنے کی عالمی پابندی کی خلاف ورزی پر سنگاپور کے آئل ٹینکر کو ضبط کیا گیا تھا۔ آئل ٹینکر میں 15 لاکھ ڈالر مالیت کا 2 ہزار 734 ٹن تیل موجود ہے۔

امریکی محکمہ انصاف کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئل ٹینکر مبینہ طور پر شمالی کوریا کے جہازوں میں تیل کی مصنوعات کی منتقلی اور شمالی کوریا کی بندرگاہ نامپو تک براہ راست تیل کی ترسیل کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکی درخواست پر کمبوڈیا کی حکومت نے دو سال قبل اس آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا تھا جس کے بعد وفاقی امریکی عدالت میں کیس چلا تھا جس میں آئل ٹینکر کمپنی کے مالک بھی شریک تھے۔