کراچی :ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے وفاقی حکومت کی طرف سے کراچی لاک ڈائون کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا لاک ڈاؤن کا اعلان وفاقی وزیراسدعمر کو اعتماد میں لینے کے بعد کیا گیا،وزیراعلیٰ سندھ وفاقی وزیر اسدعمر سے بات کرچکے تھے،وزیراعلیٰ سندھ نے دوران پریس کانفرنس بھی بتایاتھااسدعمر سے ان کی بات ہوئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کاکہنا تھا این سی او سی نے خود اجازت دی جس کے بعد سندھ حکومت نے کورونا سےمتعلق اقدامات کیے ،انہوں نے کہا این سی او سی کی طرف سے جاری دستاویز میں کہیں نہیں لکھا کہ لاک ڈائون نہ لگائیں ،سندھ حکومت جتنے بھی فیصلے کرتی ہے این سی او سی کو اعتماد میں لے کر کرتی ہے،انہوں نے کہا پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کی جنگ سیاسی میدان میں ہوسکتی ہے،انسانیت کیلئے تمام جماعتوں کو مل کر چلنا چاہئے،آج بہت سے لوگ سندھ حکومت پر نکتہ چینی کر رہی ہیں ،نکتہ چینی کرنے والوں سے کہتا ہوں لوگوں کو قائل کریں ان میں انتشار نہ پھیلائیں۔
مرتضی وہاب نے کہا جب پنجاب میں کورونا کی صورتحال بگڑی تھی تو بزدار حکومت نے سخت فیصلہ کیا،لاہور میں لاک ڈاؤن لگا تو پیپلز پارٹی نے کوئی اعتراض نہیں کیا،اسی طرح ہم لوگوں کی جانوں کیساتھ نہیں کھیلنا چاہتے ،کراچی میں ہمیں براہ راست اطلاعات مل رہی ہوتی ہیں ،کراچی میں کورونا کیسز میں 5 گنا اضافہ ہوا ہے،اسلام آباد میں بیٹھنے والے کراچی کے زمینی حالات کو نہیں سمجھتے،بھارتی وائرس بڑے پیمانے پر کراچی کے ڈاکٹرز اور ہیلتھ اسٹاف کو لگ رہا ہے،نکتہ چینی کرنے والے نہیں جانتے این سی او سی کی ہدایات پر ہی عمل کر رہے ہیں،سب کچھ جانتے ہوئے بھی جان بوجھ کر بیان بازی کی گئی۔
سندھ حکومت کی طرف سے فیصلہ کیا گیا ہے جو لوگ ویکسی نیشن نہیں کروائیں گے ان کی تنخواہیں روک لی جائینگی ،سندھ کے ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ ہم تھک چکے ،عوام سے کہیں ویکسین ضرورلگوائیں تاکہ کیسز کی تعداد میں اضافہ نہ ہو ،انہوں نے کہا این سی او سی نےتحریری طورپر ایک دو چیزوں کااضافہ کیا ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا انڈس، ڈبلیو ایچ او اور پی ایم اے کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا،نجی اسپتال اس وقت پوری گنجائش کے ساتھ کام کر رہے ہیں،سرکاری اسپتالوں کی گنجائش 70 فیصد ہوچکی ہے،ویکسین نہ لگانے پر سم بلاک کرنےسے متعلق فیصلہ کیا گیاہے ،گزشتہ 4 روز کے اعدادوشماردیکھیں توویکسی نیشن میں اضافہ ہوا ہے،24 گھنٹے میں ایک لاکھ 85 ہزار 460 افراد نے ویکسین لگوائی ہے،کورونا کی موجودہ لہر سے بچاؤ کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہے،انہوں نے کہا لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈبل سوار کی پابندی کو ختم کرنے جا رہے ہیں ،ریسٹورنٹ،دودھ اور بیکری کی دکانوں پر پابندی ختم کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا پبلک ٹرانسپورٹ کو ویکسی نیشن سینٹر تک جانے کی اجازت دے رہے ہیں،چاہتے ہیں اگلے 9 روز تک لوگ گھروں سے باہر صرف ویکسی نیشن کرانے نکلیں،جن لوگوں نے ویکسی نیشن کرالی ہے انہیں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی،اگر عوام ایس او پیز پر مکمل عمل کریں گے تو حکومت ان کی مدد کرے گی،جب انتظامیہ غلط کام کرے گی تو ان کیخلاف بھی کارروائی ہوگی،دوسری طرف اگر لوگ قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھپ کر دکانیں کھولیں گے تو کارروائی ہوگی،حکومت کی کوشش ہے کسی کے ساتھ زیادتی نہ ہو۔