پیکا   ایکٹ ترمیمی   بل میں زیادہ جھگڑا ہتک عزت پر ہے ، پی ٹی آئی کے مذاکرات کا مستقبل تھا ہی نہیں:مرتضی سولنگی 

  پیکا   ایکٹ ترمیمی   بل میں زیادہ جھگڑا ہتک عزت پر ہے ، پی ٹی آئی کے مذاکرات کا مستقبل تھا ہی نہیں:مرتضی سولنگی 

لاہور: سینئر تجزیہ کار مرتضی سولنگی نے  نیو نیوز کے پروگرام لائیو ود نصر اللہ ملک میں پیکا  ایکٹ ترمیمی  بل کے حوالے سےایک سوال کے جواب میں کہاکہ حکومت اگر بہت سی چیزیں مان بھی لے تو بھی احتجاج تو آپ لوگوں کاحق ہےبشرطیکہ وہ احتجاج پرامن ہو لیکن یہ درست ہے کہ صحافتی تنظیمیں جو زیادہ احتجاج کررہی ہیں یہ ہم سب کو پتہ تھا کہ ڈرافٹ سرکولیٹ ہورہا تھا۔ اس پر زیادہ کام نہیں ہوا۔ یہ ایکٹ منظور ہوگیا ہے  لیکن  یہ سادہ قانون ہے۔ اس میں مزید ترمیم کی جاسکتی ہے۔ اس پر زیادہ جھگڑا ہتک عزت پر ہے اس کو سویلین ڈومین سے کرمنل میں ڈالاگیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بین الاقوامی اداروں میں صحافی  حکومت کی حمایت یا مخالفت میں تبصرہ کردیں تو اس کی اجازت نہیں ہوتی، یہاں پر آپ ایک میڈیا ہائوس میں کام کرتے ہیں اور متبادل اپنا ڈیجیٹل چینل بھی کھولاہوتا ہے۔ ٹی وی چینلز پر کچھ اور چلتا ہے اور اس کے ڈیجیٹل چینل پریو ٹیوب پر تھمب نیل مختلف ہوتا ہے جو بے بنیاد ہوتا ہے اوراس پر وائس اوور کی جاتی ہے ، سستا کاروبار چلایا جاتا ہے اورڈالر کمائے جاتےہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ  چینل کے پروگرام کو  پیمرا دیکھتا ہے لیکن  اسی چینل کے یو ٹیوب کو دیکھنے کےلیے ایک اور ریگولیٹر ی اتھارٹی ہوگی۔ مذاکرات کے بارے میں انہوں نے  جواب دیتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ عمران خان کو باہر نکالو۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پی ٹی آئی کے مذاکرات کا مستقبل تھا ہی نہیں۔
سینئر صحافی تجزیہ کار مزمل سہروردی  کاکہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیا پر ہر دورمیں سنسر شپ رہی ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ہر حکومت نے یہ قانون پاس کرنے کی کوشش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تین ادوار میں یہ قوانین پاس ہونے کی کوشش ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم خود بھی فیک نیوز کی باقاعدہ  کوئی تعریف حکومت کو نہیں دے سکے یہ ہماری کوتاہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی وکیل غلط کام کرتا ہے تو بار کونسل لائنس منسوخ یا معطل کرتی ہے، اگر کوئی ڈاکٹر غلط کا م کرتا ہے تو  پی ایم اے اس کا لائنس ختم کردیتی ہے۔ ہمارے ہاں تو شتر  بے مہار ہے کوئ احتساب نہیں ہے۔  انہوں نے کہاکہ پیراٹروپروز کی بھی ایک کھلی لائن ہے جو مرضی آجائے۔ اسکے ساتھ جرنلزم کا بھی کوئی میکنزم موجود نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ جب سے ڈیجیٹل ورلڈ ہے ہم صحافی بھی فیک نیوز کا کوئی میکنزم نہیں دے سکے۔مزمل سہروردی نے  ایک سوال کے جواب میں  کہاکہ  پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے کبھی سنجیدہ نہیں تھی۔ ڈیڈ لائن سے پہلے ہی بھاگ گئے۔ حکومت نے کہاکہ 7 ورکنگ ڈیز چاہئیں لیکن اس سے پہلے ہی بھاگ گئے۔  

مصنف کے بارے میں