اسلام آباد: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ سیاسی مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کے حامی ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے نکالا جانا چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مذاکرات کرنا یا نہ کرنا متعلقہ فریقین کا اختیار ہے، تاہم وہ مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں اتنی قوت نہیں ہے کہ وہ اپنے دن گزار سکے۔
مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی اندرونی تقسیم پر بھی بات کی اور کہا کہ یہ ان کا ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے لوگ بانی پارٹی کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں، اور اگر کوئی ان ہدایات کے خلاف بات کرتا ہے تو پی ٹی آئی کو اس پر نوٹس لینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ مذاکرات میں اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ اگر حکومت نے انہیں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو وہ اس پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کو اپنے اندرونی مسائل کو خود حل کرنے کا اختیار ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے خیبرپختونخوا میں حکومت کی رٹ کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کے مسائل پنجاب کو سمجھ نہیں آ رہے، اور سندھ میں ڈاکو راج کی صورتحال ہے جس کے باعث عوام کے لیے راستے غیر محفوظ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پیکا ایکٹ کے حوالے سے صحافیوں کی تجاویز کو سنجیدہ لینا چاہیے۔