اسلام آباد: فتنۃ الخوارج کے سرغنہ نور ولی محسود کی خفیہ گفتگو منظر عام پر آئی ہے، جس میں اس نے اپنے جنگجوؤں کو موبائل فون استعمال کرنے پر سخت پابندی عائد کی ہے۔ دہشت گردوں کی ہلاکتوں کے تسلسل کے بعد، فتنۃ الخوارج کی قیادت سکیورٹی فورسز کی نظر سے بچنے کے لیے مزید احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق، نور ولی محسود نے اپنی گفتگو میں کہا: "تمام مجاہدین کو آگاہ کر دو کہ کسی کو بھی موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، چاہے وہ سادہ ہو یا انٹرنیٹ والا۔ صرف ضرورت کے وقت موبائل استعمال کیا جائے اور پھر فوراً بند کر دیا جائے۔"
محسود نے مزید کہا کہ "ہم پر نظر رکھی جا رہی ہے اور ہماری چھان بین ہو رہی ہے، اس لیے بغیر کسی ضروری ضرورت کے موبائل کا استعمال نہ کیا جائے۔"
دفاعی ماہرین کے مطابق، دہشت گردوں کی ہلاکتوں میں اضافہ اور سکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں کے بعد، فتنۃ الخوارج نے اپنے جنگجوؤں کی موبائل فون کے ذریعے کمیونیکیشن کو محدود کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ پابندی دہشت گردوں کے مواصلاتی نیٹ ورک کو محفوظ رکھنے کے لیے لگائی گئی ہے تاکہ سکیورٹی فورسز کی نظر سے بچا جا سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں مؤثر طریقے سے جاری ہیں اور فتنۃ الخوارج کی قیادت نے اپنی سکیورٹی تدابیر کو مزید سخت کر لیا ہے تاکہ ان کی نقل و حرکت پر نظر نہ رکھی جا سکے۔