اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور وکیل علی ظفر نے کہا ہے کہ یہ جلدی میں کیا گیا ٹرائل ہے۔ عدالت نے 17 گواہان پر جرح کا حق نہیں دیا۔
نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ عدالت نے کہا کہ ہائیکورٹ سے آرڈر لے کر آئیں اگر ایک دن میں اجازت مل جاتی ہے تو ٹھیک ہے ورنہ ہم جرح کی اجازت نہیں دیں گے۔
علی ظفر کے مطابق آج صبح ہی ہائیکورٹ کی سماعت سے قبل ہی فیصلہ سنا دیا گیا ہے۔ اس وجہ سے یہ مس ٹرائل ہے، یہ جلد بازی والا کیس ہے، اس میں کوئی جان نہیں ہے۔ یہ غیرقانونی ہے۔ علی ظفر نے کہا کہ وہ خود ہائیکورٹ میں اس مقدمے میں بطور وکیل پیش ہوں گے۔