اسلام آباد: اسٹنٹ کی تیاری کے لئے سائنسدان ثمر مبارک مند کو 35 ملین روپے دینے پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے ثمر مبارک مند کو 3 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت سے بھی رپورٹ طلب کر لی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اسٹنٹ کے حوالے سے ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ایک رپورٹ کے مطابق معروف ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو 2004ء میں مقامی سطح پر اسٹنٹ کی تیاری کے لئے 35 ملین روپے ادا کئے گئے تھے لیکن اس کے باوجود نہ اسٹنٹ تیار ہوا نہ ہی اس بات کا علم ہے کہ 35 ملین روپے کہاں گئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ اس بات کا نوٹس لے رہے ہیں اور انہوں نے اس حوالے سے 3 فروری کو ڈاکٹر ثمر مبارک مند کو بھی عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی اور وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان میں 3 فروری تک داخل کرے۔