مکہ : کہتے ہیں اللہ تعالیٰ جب دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر دیتاہے ۔یہ مثال سعودی عرب میں کام کرنے والے بنگلادیشی شہری پر بالکل پورا آتی ہے ۔ عرب جریدے 24/7 کے مطابق 2012 میں بنگلا دیشی شہری کام کی غرض سے سعودی عرب آیا اور سے خاکروب کی معمولی نوکری ملی ۔
اس کو حرم مکہ میں صفائی کی خدمات کے لیے مختص کیا گیا۔ تاہم حج کے آیام میں ایک انوکھا واقعہ دیکھنے کو ملا جب وہ صفائی کر رہاتھا تو اس کے ساتھ ایک حاجی گلے ملا اور رونے لگ گیا ۔پہلے پہل خاکروب کو نامعلوم حاجی کو پہچاننے میں مشکل ہوئی تاہم دوسرے ہی لمحے اس معلوم ہو گیا کہ وہ اس کا بڑ ابھائی ہے ،جس سے سالوں بعد وہ ملاہے۔جب وہ گلے ملے تو اس وقت بڑے بھائی کے ساتھ بنگلا دیش سے امیر ترین افراد بھی آئے تھے ، دراصل خاکر وب بھی چند سال پہلے امیر خاندان سے تعلق رکھتا تھا ۔ ملاقات سے چند سال قبل اس کے بھائی نے والد کی وفات کے بعد اپنے چھوٹے بھائی پر متعدد بار الزام لگا کر جیل کی سزا دلوائی ۔اور اس کو والد کی کروڑوں کی جائداد میں حصہ بھی نہ دیا۔
چھوٹا بھائی اس کے ظلم سے تنگ آکر بنگلا دیش سے ہمیشہ کے لیے سعودی عرب آگیا اور یہاں خاکروب کی نوکری کرنے لگا ۔ بڑے بھائی کا کہناہے اس نے اپنے بھائی کے ساتھ زیادتی کی ہے اور اسے اللہ نے سزا بھی دے دی ہے ۔وہ اب جان لیوا بیماری کینسر میں مبتلا ہے ۔ وہ اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہے ۔ اور اپنے بھائی پر کیئے گئے ظلم کی بھی معافی مانگتا ہے ، بنگلادیشی حاجی نے اپنے چھوٹے بھائی کو ساتھ واپس لے جانے اور اسکو اسکے حصے کی تمام دولت واپس کرنے کا اعلان کیا ۔
چھوٹے بھائی کا کہناتھا کہ وہ اپنے بڑے بھائی کی اب بھی ویسے ہی عزت کرتاہے جیسے پہلے کرتاتھا۔