ٹورانٹو : انجینئروں نے مولسکا سمندری صدف کی مضبوطی سے متاثر ہوتے ہوئے نوٹ کیا ہے کہ اس کے ساختی عوامل سے ایسا شیشہ تیار کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جو عام معیاری شیشے کے مقابلے میں دو سو گنا زیادہ مضبوط ہو گا۔ اگرچہ مولسکا یا خول دار سیپی نما چھوٹے چھوٹے حیوانات بہت جلدی ٹوٹ پھوٹ جانے والے منرلز سے تخلیق پاتے ہیں تاہم ساختی حوالے سے اگر انہیں ایک خاص انداز میں مربوط کیا جائے تو اس کی مضبوطی مثالی ہوتی ہے۔
نیچر کمیونیکشن نامی ایک جرنل میں شائع ہونی والی ایک تحقیق کے مطابق مائیکروسکوپک دراڑوں کے ایک نیٹ ورک سے شیشے کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ مانٹریال میں مک گِل یونیورسٹی سے وابستہ انجینئروں کی ایک ٹیم نے ایک ایسی تحقیق شروع کی ہے، جس میں وہ ہڈیوں اور ناخنوں جیسے ایسے قدرتی مٹیریل کا مطالعہ کر رہے ہیں، جو تخلیق تو انتہائی کمزور منرلز سے پاتے ہیں تاہم پھر بھی ان کی بنیادی ساخت حیرت انگیز طور پر مضبوط ہوتی ہے۔
اس کا راز یہ بتایا گیا ہے کہ بہت سارے منرلز مل کر ایک مضبوط یونٹ بناتے ہیں۔ اس کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ کچھ مولسکا یا خول دار سیپی والے ان حیوانات کا اندرونی چمکدار خول، ا ن منرلز سے تین ہزار گنا زیادہ مضبوط ہوتا ہے، جن سے یہ تخلیق پاتے ہیں۔ اس مطالعے کے مطابق کمزور انٹر فیس والے مرکبات سے مضبوط مٹیریل بنانا گو کہ ایک غیر معقول بات محسوس ہوتی ہے تاہم قدرتی منرلز کے حوالے سے یہ ایک یونیورسل اور طاقتور سٹریٹیجی معلوم ہوتی ہے۔
اس مطالعے کے مطابق اس طریقے سے بنایا جانے والا شیشہ لچکدار ہو گا، جو ٹوٹنے کے بجائے مڑ سکتا ہے۔ اس طرح کا مضبوط شیشہ بلٹ پروف کھڑکیوں، گلاسز اور سمارٹ فونوں کی سکرین کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ شفاف، سخت، پائیدار اور کیمیکلز کا مقابلہ کرنے والی صلاحیتوں کی وجہ سے یہ شیشہ مختلف مصنوعات کی تیاری کے لیے انتہائی کار آمد قرار دیا جا سکتا ہے۔