ممبئی:بالی ووڈ کی فلمیں ویسے تو اکثر کاپی ہی ہوتی ہیں لیکن پھر بھی ان کو دیکھنے والوں کا تانتا بندھا رہتا ہے ۔مگر بھارت میں لاکھوں افراد ایسے ہیں جنہیں بالی ووڈ کی فلمیں سرے سے پسند ہی نہیں ہیں ۔
ایسے افراد کے لیے بالی وڈ ہدایت کارہ، مصنفہ، اداکارہ اور کوریوگرافر فرح خان کا کہنا ہے کہ ہر دور میں بولی وڈ فلموں کا مذاق اڑانے والے لوگ موجود رہے ہیں، جنھیں اس کی سزا ملنی چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں فرح خان کا کہنا تھا کہ ایسے افراد کو سینما میں بیزار کن فلمیں دکھانی چاہئیں۔انہوں نے مزید کہا کہ لوگ بولی وڈ کے ساتھ کئی نام بھی جوڑتے ہیں جیسے کوئی ہماری فلموں کو بولی وڈ مصالحہ فلمز کہتا ہے جبکہ کوئی بولی وڈ آئٹم سانگ اور اب انہیں تبدیل کرنا ناممکن ہے۔
فرح خان کے مطابق جو افراد بولی وڈ فلموں کا مذاق اڑاتے ہیں انہیں فرانسیسی یا پولینڈ سینما کی فلمیں دکھانی چاہئیں اور ان کی سزا یہ ہو کہ وہ اپنی پوری زندگی یہ بیزار فلمیں دیکھیں۔خیال رہے کہ فرح خان نے بولی وڈ کو ‘میں ہوں ناں’، ‘اوم شانتی اوم’، اور ‘ہیپی نیو ایئر’ جیسی کامیاب فلمیں دی ہیں، جن میں کئی نامور اداکاروں نے اپنے کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
انھوں نے اپنے کیریئر میں 80 فلموں کے تقریباً 100 گانوں کو کوریوگراف کیا۔فرح خان اس وقت ہندوستانی ڈانس شو ‘جھلک دکھلا جا 9’ میں بحیثیت جج شریک ہیں، جس کے ساتھ ساتھ وہ ‘انڈین آئڈل 9’ میں بھی جج کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔