نیویارک: لیپ ٹاپ میں بیٹریوں کے جلد ختم ہو جانے کا مسلہ ہمیشہ سے ہی رہا کئی لیپ ٹاپ کی نئی بیٹریاں جلد ختم ہو جاتی ہیں ۔ اس مسلے کا سامنا ان لوگوں کو زیادہ کرنا پڑتا ہے جو گوگل کروم استعما ل کرتے ہیں کیونکہ گوگل کروم میں بیک اینڈ پر کئی سافٹ وئیرز کام کرتے رہتے جس سے بیٹری کی کھپت زیادہ ہو تی ہے ۔
لیکن اب گوگل کروم انتظامیہ نے گوگل ویب براﺅزر کروم کا نیا ورژن متعارف کرا دیا ہے جس میں ایک فیچر ویب سائٹس پر بھاری ثابت ہوسکتا ہے۔
گوگل کروم 56 میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کئی اضافے کیے گئے ہیں جیسے تیز ویب پیج لوڈنگ اور غیر محفوظ ویب سائٹ پر جانے کی صورت میں سرخ وارننگ وغیرہ۔مگر اس میں ایک نیا ٹیب تھرولٹنگ فیچر بھی دیا گیا ہے جو کہ فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
گوگل اس فیچر کے ذریعے بیک گراﺅنڈ ٹیبز کے ریسورسز کو محدود کرنا چاہتا ہے اور ان کی سرگرمیاں ایک حد سے بڑھنے پر انہیں روک دیتا ہے تاکہ لیپ ٹاپ کی بیٹری لائف کو بڑھایا جاسکے۔
ماہرین کے مطابق ویسے تو یہ ایک اچھی چیز ہے کیونکہ کروم کو بیٹری کا دشمن سمجھا جانے والا براﺅزر کہا جاتا ہے مگر اس فیچر میں کچھ چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔اس فیچر کے باعث کئی ویپ اپلیکشنز جیسے سلیک اور دیگر متاثر ہوں گے جو کہ پس منظر میں کافی کام کرتی ہیں۔گوگل کو اس حوالے سے آگاہ کیا گیا مگر اس نے بیٹری لائف کو ترجیح دی۔