سائنسدانوں نے رات کو بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز تیار کر لیے

 سائنسدانوں نے رات کو بجلی پیدا کرنے والے سولر پینلز تیار کر لیے

نیویارک : امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایسی سولر پینلز تیار کی ہیں جو رات کے وقت بھی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اس کامیابی کے لیے سائنسدانوں نے ریڈی ایٹیو کولنگ نامی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے، جو قدرتی طور پر زمین کی حرارت کو خلا میں خارج کرتی ہے۔

اس عمل کے دوران زمین کی سطح سے انفراریڈ توانائی خلا کی طرف منتقل ہوتی ہے، جس سے درجہ حرارت میں فرق پیدا ہوتا ہے۔ اس فرق کو تھرمو الیکٹرک جنریٹرز کے ذریعے توانائی میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ سائنسدانوں نے سولر پینلز میں تبدیلیاں کر کے رات کو فی اسکوائر میٹر 50 ملی واٹس بجلی پیدا کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔اگرچہ یہ مقدار دن کے وقت پیدا ہونے والی بجلی (جو تقریباً 200 واٹس ہوتی ہے) سے بہت کم ہے، لیکن اس توانائی کو چھوٹی ڈیوائسز جیسے ایل ای ڈیز اور سنسرز کو توانائی فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکے گا۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ماہر شین ہوئی فین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس طریقہ کار سے پیدا ہونے والی توانائی کم ہے، لیکن اس میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ یہ طریقہ خاص طور پر صاف آسمان والے راتوں میں مؤثر ثابت ہو گا، کیونکہ بادل انفراریڈ توانائی کو واپس زمین کی طرف منعکس کرتے ہیں۔ ماہرین نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ نئی ٹیکنالوجی مستقبل میں گھروں میں رات کے وقت بجلی کی فراہمی کے لیے مفید ثابت ہو گی۔

مصنف کے بارے میں