لاہور: وزیر اعظم عمران خان نے عثمان بزدار اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ عثمان بزدار نے انقلابی قدم اٹھایا ہے، صحت کارڈ جیسے انقلابی فیصلے ہر کوئی نہیں کر سکتا ہے۔ ہیلتھ کارڈ فلاحی ریاست کی جانب سب سے بڑا قدم ہے۔
وزیر اعظم کانیا پاکستان قومی صحت کارڈ کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس دیں گے جس کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک کسی بھی اسپتال میں جا کر علاج کرا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تین کروڑ خاندانوں کیلئے 400 ارب روپےخرچ ہونگے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں مسائل زیادہ اور باہر خوشحالی زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ ترستے ہیں کہ ویزا مل جائے اور باہر چلے جائیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اسکینڈونیویا ممالک سے زیادہ وسائل ہیں، ہم اللہ کے بتائے ہوئے راستے پر نہیں چلے، اب ہم درست راستے پر آرہے ہیں،درست راستہ ہمیں اوپر لے کر جائے گا، بزرگوں نے وعدہ کیا تھا کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست بننا ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کو عظیم راستے پر گامزن کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پہلی فلاحی ریاست نبی اکرم ﷺ نے مدینہ میں بنائی ، مگر افسوس ہے فلاحی ریاست کا ماحول آج مسلمان دنیا میں نطر نہیں آتا۔برطانیہ پہلی بار گیا تو وہاں فلاحی ریاست دیکھی، مغربی ممالک میں فلاحی ریاست نظر آتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ فلاحی ریاستیں عوام کی سہولتوں کو پورا کرتی ہیں۔بیرون ملک پاکستانیوں سے پوچھیں فلاحی ریاست کیا ہوتی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کسی نے کہا پاکستان کوایشین ٹائیگر بنادوں گا،کیا ایشین ٹائیگر بن کر مدینہ کی ریاست جیسا بنا جا سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاست کے سامنے تو ایشین ٹائیگر کی کوئی اہمیت نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وقت بتائے گا کہ میٹرو ٹرین فائدہ پہنچائے گی یا جو قدم آج بزدار حکومت نے اٹھایا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ فلاحی ریاست کی جانب سب سے بڑا قدم ہے۔ گھر میں اگر کوئی بیمار ہے تو اسے علاج کی فکر نہیں ہونی چاہیے، اسپتال بنانے کےلیے اب پرائیویٹ سیکٹر آگے بڑھے گا،ڈاکٹرز خود اسپتال بنائیں گے،انہیں سہولتیں حکومت فراہم کرے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ درو دراز علاقوں میں موجود سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں جائیں تو انہیں بند کر دیں گے،ہم دور دراز علاقوں میں پیسہ کیوں خرچ کریں، پرائیویٹ سکیٹر خود سستی سہولتیں دے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ چھت سب کی اہم ضرورت ہے، حکومت نے ایسے اقدامات اٹھائے ہیں جس سے ہاؤسنگ سیکٹر میں ایک خاموش انقلاب آرہا ہے اور کم آمدن والے بھی اپنے گھر کے مالک بن سکیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمزور طبقے کو اوپر لانےکےلیے مختلف پروگرام چل رہے ہیں جس میں 20لاکھ افراد کو بغیر سود اخوت کے ذریعے 27لاکھ تک کے قرض دیے ہیں۔ غریب طبقے کو آٹا، گھی، دال پر 30فیصد سبسڈی دے رہے ہیں، نوجوانوں کیلئے کامیاب جوان کےتحت بغیر سود 5لاکھ روپے تک کا قرض دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا کہ پنجاب نے جو ہیلتھ پروگرام شروع کیا ہے اس میں مشکلات آئیں گی، تاہم انہوں نے کہا کہ
ہم نے ان مشکلات سے نمٹنے کی مکمل تیاری کی ہوئی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں سب کو ہیلتھ کارڈ مل چکا ہے،جبکہ
پنجاب میں مارچ تک سب کو ہیلتھ کارڈ مل جائے گا۔اس کے بعد بلوچستان میں بھی ہیلتھ کارڈ کی سہولت دیں گے۔