اسلام آباد: پاکستان میں عالمی وبا کے وار جاری ہیں۔ ملک بھر میں اس کے ہونے والی اموات اور کیسز کا سلسلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے۔ حکومت کی کوششیں بالاخر کامیاب ہو گئی ہیں۔ پاکستان نے اپنے دیرینہ دوست چین سے وبائی مرض کے تدارک کیلئے ویکسین حاصل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ خوشخبری وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے اپنے پیغام میں دی۔ انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ کابینہ کمیٹی نے عالمی وبا کے تدارک کیلئے چینی کمپنی ''سائنوفارم'' سے ویکسین خریدنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
فواد چودھری نے لکھا کہ ابتدائی طور پر چین کی کمپنی ''سائنوفارم'' سے 12 لاکھ ڈوز خریدی جائیں گی۔ 2021ء کی پہلی سہ ماہی میں فرنٹ لائن ورکرز کو مفت ملے گی۔ انہوں نے پیشکش کی کہ پرائیویٹ سیکٹر اگر عالمی طور پر منظور شدہ ویکسین امپورٹ کرنا چاہے تو وہ بھی کر سکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے عالمی وبا کی ویکسین تیار ہوتے ہی مختلف ممالک کی کمپنیوں سے رابطے شروع کر دیئے تھے، اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے کثیر رقم مختص کی گئی تھی تاکہ جیسے ہی دوائی تیار ہو، اسے فوری طور نقد رقم دے کر حاصل کر لیا جائے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ایک مرتبہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ حکومت کے عالمی وبا کی ویکسین حاصل کرنے کیلئے چھ مختلف کمپنیوں سے رابطے ہیں، ان میں چینی کمپنی بھی شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کا فیصلہ ہے کہ دوائی جتنی مرضی مہنگی ہو تاہم اسے عوام کیلئے مفت فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ویکیسن کی فراہمی پر اسے سب سے پہلے معمر افراد اور طبی عملے کو لگایا جائے گا، اس کے بعد عام آدمی کی باری آئے گی۔