اسلام آباد: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جس شخص نے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے وہ 15 منٹ میں پیش ہو۔سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے کہا 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے۔ دوسرے بڑے صوبے کے وزیراعلیٰ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔
وفاقی حکومت نے لوگوں کے نام ای سی ایل میں کیوں شامل کر دیئے ؟ اس کیس میں نیشنل بینک کے سوا کسی کا کردار نہیں کیونکہ یہ تو کسی بینک کی طرف سے درخواست ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ متعلقہ وزیر 15 منٹ میں عدالت میں پیش ہوں جب کہ عدالت نے سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک کے لیے وقفہ کر دیا۔
یاد رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے 20 دسمبر کو جعلی اکاؤنٹس کیس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی جس کے بعد حکومت نے رپورٹ کی روشنی میں پیپلز پارٹی کی قیادت سمیت 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیے جس کے بعد وہ ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتے۔