بجلی  کے بل میں 30 فیصد ٹیکسز اور  50 فیصد حکومتی نا اہلی ،مفت بجلی پر شرائط لگنی چاہئیں: ماہرین کی  دوٹوک آرا

بجلی  کے بل میں 30 فیصد ٹیکسز اور  50 فیصد حکومتی نا اہلی ،مفت بجلی پر شرائط لگنی چاہئیں: ماہرین کی  دوٹوک آرا

کراچی:بجلی کے  بھاری بلوں کی وجہ سے عوام خاصی پریشان ہے اوراس پر ملک بھر میں شدید احتجاج ہورہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس کاحل بھی تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،نگران حکومت نے اس سلسلے میں آئی ایم ایف سے رابطہ کیا ہےتاکہ مسئلے کا کوئی حل مل بیٹھ کر نکالا جاسکے۔

کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ اس سلسلے میں میں ملک بھرمیں جن لوگوں کو مفت بجلی ملتی ہے ان کی مفت بجلی ختم ہونی چاہئے۔ اس بارے میں ماہرین کی رائے ہےکہ  کسی کو مفت بجلی نہیں ملنی چاہیے، جو بجلی مفت دی جا رہی ہے اس پر شرائط لگنی چاہئیں۔


نجی ٹی وی کی خصوصی ٹرانسمیشن میں اس حوالے سے ماہرین نے مختلف آرادیں ۔ماہرین کاکہنا تھاکہ سرکاری ملازمین کو بھی قربانی دینی چاہیے تاکہ عوام کے دکھوں میں ان کے ساتھ ہونے کا پیغام جائے۔ اس طرح سےبلوں کا بوجھ کم ہوگااور عوام کو کچھ ریلیف کی صورت نظر آئے گی۔ 


ماہرین کے نزدیک  بجلی کے بل میں 30 فیصد ٹیکسز اور  50 فیصد حکومتی نا اہلی ہے۔ماہر معیشت دان خرم شہزاد کاکہنا تھا کہ عوام کو سستی بجلی نہیں مل رہی تو اچھے پیغام کیلئے سرکاری ملازمین بھی مفت بجلی نہ لیں۔دوسری جانب بجلی کمپنیوں کے ملازمین کو فری یونٹس کی فراہمی کے معاملے پر واپڈا اور وزارت آبی وسائل نے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی مخالفت کی ہے۔


ذرائع کے مطابق وزارت آبی وسائل کاموقف ہے کہ فری یونٹس ختم کرنے سے کوئی بچت نہیں ہوگی۔ذرائع کے مطابق نیپرا نے فری یونٹس کے بجائے یوٹیلیٹی الاؤنس دینے کی تجویز دے دی ہے جبکہ وزارت خزانہ نے بجلی کے فری یونٹس کی سہولت ختم کرنے کی تجویز دی ہے۔

مصنف کے بارے میں