تعلیمی اداروں میں بچوں کی جسمانی سزاؤں پر پابندی عائد

تعلیمی اداروں میں بچوں کی جسمانی سزاؤں پر پابندی عائد
سورس: File

کراچی: تعلیمی اداروں میں طالبعلموں پر جسمانی تشدد کے بڑھتے واقعات پر نوٹس لیتے ہوئے محکمہ تعلیم  سندھ نے نجی سکولوں میں طلباوطالبات کی جسمانی سزا پر پابندی لگا دی۔   خلاف ورزی کی صورت میں سکول  کی رجسٹریشن معطل کر دی جائے گی۔

  ایڈیشنل ڈائریکٹر رفعیہ جاوید  کے مطابق  اسکولوں میں جسمانی سزا کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے،اسے روکنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کوئی سکول طلبہ کو جسمانی سزا دیتے پایا گیا تو اس کےخلاف کاروائی ہوگی۔ 

ایڈیشنل ڈائریکٹر  کا کہنا ہے کہ نجی اسکولوں کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں بھی جسمانی سزا پر پابندی کی شرط درج ہوگی۔ 

ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیوٹ سکولز پروفیسر رفیعہ جاوید  نے نجی سکولوں کی انتظامیہ کو مراسلہ جاری کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سندھ چائلڈ  پروٹیکشن ایکٹ کے تحت یہ رول تمام اسکولوں میں لاگو ہوگا۔ 

نجی سکولوں کو جاری کردہ مراسلے کے مطابق جسمانی سزاؤں کے حوالے سے والدین کی لاتعداد شکایتیں موصول ہو رہی ہیں۔

مراسلے کے مطابق خلاف ورزی کی صورت میں محکمہ تعلیم کے 2005 کے قانون کے مطابق اسکول کی رجسٹریشن ختم بھی کی جا سکتی ہے۔ 

مصنف کے بارے میں