کابل: طالبان نے امریکی فوج کے انخلا کی آخری پرواز کی روانگی کے بعد کابل ایئرپورٹ پر خصوصی فورسز تعینات کر دی ہیں، نیز کمرشل پروازیں بھی جلد دوبارہ شروع کر دی جائیں گی جس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے صحافیوں کو بتایا کہ ایئرپورٹ سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے وہاں طالبان کی بدری سپیشل فورسز تعینات کر دی گئی ہیں اور ہم ایئرپورٹ کی سکیورٹی کے لیے بالکل تیار ہیں، ہر چیز جلد معمول پر واپس آجائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ انخلا کے دوران امریکی فوج کے کنٹرول کے باعث کابل ایئرپورٹ پر مسائل کا سامنا ہے، یہ ٹیکنیکل مسئلہ ہے لیکن اسے جلد حل کر لیا جائے گا اور کمرشل پروازیں جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اور اتحادی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان مکمل طور پر آزاد ہو گیا ہے اور بیرونی تسلط کے خلاف طالبان کی کامیابی کا آخری ہد ف حاصل کر لیا ہے جو سب کے لیے خوشی کا باعث ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان امریکا سمیت تمام ممالک کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے اور تمام ممالک افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔
افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ہماری کامیابی افغان مجاہدین کی استقامت اور ہمت کا نتیجہ اور ان کے صبر اور تحمل کا ثمر ہے۔
کابل ایئرپورٹ پر طالبان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہ میں اس کامیابی پر آپ کو اور افغان قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، انشاء اللہ افغانستان صیح معنوں میں آزاد ملک بنے گا اور ترقی کرے گا۔ افغانستان میں مکمل اسلامی نظام قائم کیا جائے گا۔
ترجمان نے طالبان کو مخاظب کرتے ہوئے کہا کہ آپ قوم کے خادم ہیں، آپ عوام کے ساتھ نرمی کا سلوک کریں اور ان کے ساتھ سختی مت کریں تاکہ افغان قوم کو راحت ملے کیونکہ گزشتہ 20 سالوں میں ہماری قوم بہت سختیوں سے گزری ہے۔
دوسری جانب طالبان سیکورٹی انچارج اور سینئر رہنما احمد اللہ واثق نے کہا ہے کہ امریکا کا افغانستان سے نکلنا ایک عظیم کامیابی ہے۔ انہوں نے افغانستان سے امریکا کے مکمل انخلا کے بعد ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا کہ امریکیوں کا افغانستان سے نکلنا مبارک ہو اور ہمیں اس عظیم کامیابی پر فخر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ائیر پورٹ کی سکیورٹی یقینی بنائی جائے گی اور ائیر پورٹ کی مکمل تلاشی کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نےکہاکہ کابل ایئر پورٹ سے فلائٹ آپریشن جلد دوبارہ شروع کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔۔ چینی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر طالبان کمانڈوز تعینات کر دیئے گئے ہیں جو مستقبل میں اس کی سکیورٹی کے ذمہ دار ہوں گے۔