اسلام آباد: نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر نے امریکا سے قانونی معاونت کا مطالبہ کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکی سفارتخانے کی درخواست پر اڈیالہ جیل میں قید ملزم تک قونصلر رسائی دیدی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل حکام نے ملزم امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کی ملزم ظاہر جعفر سے گزشتہ روز پچیس منٹ تک فون پر بات کروائی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران جیل کی ڈیوٹی پر مامور اہلکار بھی موجود تھے۔ ملزم ظاہر جعفر امریکی حکام کیساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں شکایات لگاتا رہا کہ اسے جیل میں موجود دیگر قیدیوں کی طرح سہولیات میسر نہیں ہیں۔ دوران گفتگو ملزم نے درخواست کی کہ اسے قتل کیس میں قانونی معاونت فراہم کی جائے۔
In a foreign country, U.S. citizens are subject to that country’s laws. When Americans are arrested abroad, the Embassy can check on their well-being and provide a list of lawyers, but cannot provide legal advice, participate in court proceedings or effect their release.
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) July 27, 2021
دوسری جانب امریکی سفارتخانے کے ترجمان ہیتھر ایٹن نے تصدیق کی کہ ملزم نے قانونی معاونت کیلئے درخواست کی ہے لیکن ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔
خیال رہے کہ میڈیا میں اس سے قبل زیر گردش رہیں کہ امریکی سفارتی حکام نے ملزم ظاہر جعفر کیساتھ ملاقات بھی کی تھی۔ تاہم اس کے بعد ایمبیسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکی شہری کسی بھی ملک میں اس کے قانون کے ہی تابع ہوتے ہیں۔ ہم کسی مقدمے کی کارروائی پر اثر انداز نہیں ہو سکتے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ بیرون ملک گرفتاری کی صورت میں ہم ان کی خیریت دریافت کر سکتے ہیں، انھیں وکیلوں کی خدمات فراہم کرنے میں مدد دی جا سکتی ہے لیکن کسی قسم کا قانونی مشورہ نہیں دے سکتے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 ستمبر تک توسیع کر دی تھی۔