امریکا کی افغانستان میں 20 سالہ طویل جنگ، کب کیا ہوا؟  

09:41 AM, 31 Aug, 2021

کابل: 31 اگست 2021ء کا دن انسانی تاریخی میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کیونکہ اسی روز امریکا کی افغانستان میں ایسی طویل جنگ کا خاتمہ ہوا۔ امریکا کو ان 20 سالوں میں کچھ حاصل نہیں ہوا بلکہ اسے ہزیمت اٹھا کر جانا پڑا۔ آئیے جانتے ہیں کہ ان سالوں میں کون کون سے بڑے واقعات رونما ہوئے۔

7 اکتوبر 2001ء

طالبان کے سربراہ ملا عمر نے نائن الیون حملوں میں ملوث القاعدہ کے لیڈر اسامہ بن لادن کو حوالے کرنے سے انکار کیا تو امریکا اور اس کی اتحادی فوجوں نے افغان سرزمین کے اہم علاقوں جلال آباد، قندھار اور کابل میں شدید بمباری کی۔ اس حملے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہاں القاعدہ اور طالبان کے ٹھکانے تھے۔

13 نومبر 2001ء

شمالی اتحاد کے علاقے میں طالبان کے ایک شدید مخالف گروپ نے دارالحکومت کابل پر قبضہ کر لیا۔

7 فروری 2009ء

سابق امریکی صدر باراک اوباما نے افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ کر دیا۔ ایک اندازے کے مطابق اس وقت افغانستان میں امریکا اور نیٹو افواج کی تعداد ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد تھی۔

28 دسمبر 2014ء

اتحادی فوج نے افغانستان سے اپنے آپریشن کو ختم کرنے کا اعلان کیا جبکہ اس کی دیکھا دیکھی امریکا نے بھی اہم فیصلہ کرتے ہوئے اپنے فوجیوں کی بڑی تعداد کو واپس آنے کا حکم دیا۔ جو فوجی افغان سرزمین پر رکھے گئے ان کا کام صرف افغان فوج کی ٹریننگ تھا۔

29 فروری 2020ء

طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں تاریخی امن معاہدہ ہوا۔ اس معاہدے کی سب سے اہم شق یہی تھی کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک کی فوجیں صرف چودہ ماہ کے عرصے میں افغان سرزمین کو چھوڑ دیں گی۔ اس میں طالبان پر بھی یہ شرط رکھی گئی تھی کہ وہ معاہدے کی شرائط کی مکمل پاسداری کریں گے۔

13 اپریل 2021ء

امریکی صدر جوبائیڈن نے قومی سے خطاب میں تاریخی اعلان کیا کہ وہ اپنے تمام فوجی 11 ستمبر 2021ء تک افغانستان سے نکال لیں گے۔

15 اگست 2021ء

طالبان نے صرف ایک مہینے کے اندر اندر افغانستان کے دارالحکومت کابل سمیت تمام ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔ طالبان کی پیشقدمی اس قدر تیز رفتار تھی کہ افغان فوج کو پسپائی کے علاوہ کوئی اور موقع ہی نہیں ملا۔

31 اگست 2021ء

امریکا اور اس کے اتحادیوں کا افغانستان سے تاریخی انخلا کا عمل مکمل ہو گیا۔

مزیدخبریں