نئی دہلی: بھارت کے سابق صدر پرناب مکھرجی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 13 اگست کو دماغ کی سرجری کے بعد وہ کوما میں چلے گئے تھے جب کہ ان کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا تھا۔پرناب مکھرجی سال 2012 سے 2017 تک بھارت کے صدر رہے تھے۔ دس اگست کو ٹویٹ میں انہوں نے بتایا تھا کہ کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پرناب مکھر جی کی حالت اب بھی نازک ہے اور وہ مسلسل وینٹیلیٹرسپورٹ پر ہیں۔ بھارتی میڈیا میںان کی موت کی افواہیں بھی گردش کر رہی تھیں تاہم اہل خانہ اور اسپتال کی طرف ان کی تردید کر دی گئی ہے۔
پرناب مکھرجی کی بیٹی اور کانگریس لیڈر شرمشٹھا مکھرجی نے ٹویٹ میں بتایا کہ ان کے والد کے بارے میں جو افواہ اڑائی جارہی ہے، وہ بالکل جھوٹ ہے۔انہوں نےمیڈیا سے گزارش کی ہے کہ وہ انہیں کال نہ کریں۔ شرمشٹھا نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنا موبائل فری رکھنا چاہتی ہیں، جس سے انہیں اسپتال سے والد کے صحت سے متعلق جانکاری ملتی رہے۔پرناب مکھرجی کے بیٹے ابھیجیت مکھرجی نے جمعرات کو کہا کہ ان کے والد ابھی زندہ ہیں اور ان کی موت کی افوا جھوٹی ہے۔
کورونا سے متاثرہ سابق صدر کی پیر کے روز نئی دہلی کے ملٹری اسپتال میں سرجری کی گئی تھی جس کے بعد ان کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔بھارتی میڈیا نے اسپتال انتظامیہ کے حوالے سے بتایا کہ سابق صدر کی حالت اب بھی نازک ہے اور وہ وینٹیلیٹر سپورٹ پر ہیں۔فوج کے ریسرچ اینڈ ریفرل اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’سابق صدر جمہوریہ پرناب مکھرجی کی حالت میں صبح سے کوئی تبدیلی نہیں نظر آئی ہے، وہ کوما جیسی حالت میں ہیں، انہیں کوئی وینٹیلٹر سپورٹ پر رکھا جارہا ہے۔
سابق بھارتی صدرنے 1969 میں سیاست میں قدم رکھا اور وہ اس سے قبل لیکچرار اور صحافی بھی رہے۔ انہوں نے ہندوستان کے وزیر خارجہ کے عہدے پر بھی فرائض انجام دیئے۔